ٹی این این اردو - TNN URDU Logo
محکمہ خیبر پختونخوا کے 15 ہزار میں سے 13 ہزار سے زائد ٹیبلٹس غائب Home / تعلیم,جرائم /

محکمہ خیبر پختونخوا کے 15 ہزار میں سے 13 ہزار سے زائد ٹیبلٹس غائب

تربیتی پروگرام کے تحت اساتذہ میں تقسیم کیے گئے ٹیبلٹس میں صرف 1179 ٹیبلٹس واپس کیے گئے جن میں 79 ناقابل استعمال نکلے۔ آڈٹ رپورٹ

مہرین خالد - 12/08/2025 200
محکمہ خیبر پختونخوا کے 15 ہزار میں سے 13 ہزار سے زائد ٹیبلٹس غائب

ڈائریکٹوریٹ آف پروفیشنل ڈیولپمنٹ خیبر پختونخوا کی آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ مالی  سال 2023-2022 کے دوران  ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے زریعے بھرتی کیے گئے اساتذہ کی تربیت کے لیے خریدے گئے 15 ہزار میں سے 13 ہزار 221 ٹیبلٹس غائب ہیں۔ ان کی مالیت تقریباً 37  کروڑ 40 لاکھ روپے بتائی گئی جبکہ منصوبے کی کل لاگت 42 کروڑ 47 لاکھ 10 ہزار روپے تھی۔ 

رپورٹ کے مطابق تربیتی پروگرام کے تحت اساتذہ میں تقسیم کیے گئے ٹیبلٹس میں صرف 1179 ٹیبلٹس واپس کیے گئے جن میں 79 ناقابل استعمال نکلے۔ مزیدبرآں واپس کیے گئے متعدد ٹیبلٹس کے ایس ڈی کارڈز، چارجرز، ائیرفونز اور فولیو کورز وغیرہ بھی غائب ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان نے پاکستان سے درآمد شدہ 15 ٹن لیموں واپس بھیج دیے

آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک ٹیبلٹ کی اوسط قیمت 28314 روپے تھی۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ ریکوری نہ ہونے کی صورت میں اساتذہ کی تربیت کے لیے دوبارہ سے نئے ٹیبلٹس خریدنا صوبائی خزانے پر اضافی بوجھ ڈالے گا۔ 

خیبر پختونخوا کے اساتذہ کیلئے خریدے گئے 15 ہزار میں سے 13 ہزار سے زائد ٹیبلٹس غائب

ڈائریکٹوریٹ آف پروفیشنل ڈیولپمنٹ خیبر پختونخوا کی آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ مالی  سال 2023-2022 کے دوران  ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے زریعے بھرتی کیے گئے اساتذہ کی تربیت کے لیے خریدے گئے 15 ہزار میں سے 13 ہزار 221 ٹیبلٹس غائب ہیں۔ ان کی مالیت تقریباً 37  کروڑ 40 لاکھ روپے بتائی گئی جبکہ منصوبے کی کل لاگت 42 کروڑ 47 لاکھ 10 ہزار روپے تھی۔ 

رپورٹ کے مطابق تربیتی پروگرام کے تحت اساتذہ میں تقسیم کیے گئے ٹیبلٹس میں صرف 1179 ٹیبلٹس واپس کیے گئے جن میں 79 ناقابل استعمال نکلے۔ مزیدبرآں واپس کیے گئے متعدد ٹیبلٹس کے ایس ڈی کارڈز، چارجرز، ائیرفونز اور فولیو کورز وغیرہ بھی غائب ہیں۔

آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک ٹیبلٹ کی اوسط قیمت 28314 روپے تھی۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ ریکوری نہ ہونے کی صورت میں اساتذہ کی تربیت کے لیے دوبارہ سے نئے ٹیبلٹس خریدنا صوبائی خزانے پر اضافی بوجھ ڈالے گا۔ 

تازہ ترین