خیبرپختونخوا کابینہ اجلاس میں وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے سب سے پہلے ایک کینسر میں مبتلا مریض کے علاج کے لیے 1 کروڑ  روپے کی منظوری اور آرگن ڈونر مرحوم جواد خان کے اہلِ خانہ کو عمرہ پر بھیجنے کے لیے 21 لاکھ روپے کی منظوری دی۔

 

 اس کے علاوہ کابینہ نے صحت، تعلیم اور سماجی بہبود کے شعبوں میں مختلف ترقیاتی منصوبوں، ہسپتالوں کے لیے اضافی فنڈز، روزگار اسکیموں اور انتظامی اقدامات کی بھی منظوری دی، جن کا مقصد عوامی سہولیات میں بہتری اور فلاحی اقدامات کو مزید مؤثر بنانا ہے۔

 

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی نے صوبائی کابینہ سے خطاب میں اہم امور پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی قید اور مسلسل آئسولیشن میں ناروا سلوک کی شدید مذمت کی، اور بتایا کہ عمران خان کی بہنوں پر واٹر کینن چلانا اور بے عزتی کرنا شرمناک اقدام ہے۔

 

وزیراعلیٰ نے این ایف سی اجلاس میں صوبے کے حقوق کے تحفظ کے لیے سب کمیٹی قائم کرنے کا اعلان کیا، جس کی سربراہی صوبائی مشیر خزانہ کریں گے، اور واجبات سے متعلق سفارشات وفاق کو پیش کی جائیں گی۔ انہوں نے ہدایت دی کہ این ایچ پی اور این ایف سی بقایاجات پر محکمہ خزانہ ہر ہفتے وفاق کو خط ارسال کرے تاکہ ریکارڈ مکمل رہے۔

 

انہوں نے ضم اضلاع کے لیے سالانہ 100 ارب روپے کے وعدے کے حوالے سے کہا کہ گزشتہ 7 سال میں صرف 168 ارب روپے دیے گئے، جبکہ 532 ارب بقایا ہیں، اور تمام محکمے ہفتہ وار وفاق کو خطوط بھیجیں۔ نئے تعینات سیکرٹریز کی تعیناتی مکمل میرٹ پر ہونے کی تصدیق کی اور کہا کہ وہ میرٹ کی بالادستی کو یقینی بنائیں، اور کرپشن کی صورت میں فوری قانونی کارروائی ہوگی۔

 

وزیراعلیٰ نے تمام محکموں کو ہدایت دی کہ سال 2026-27 کے ترقیاتی منصوبوں کی سفارشات فروری کے وسط تک جمع کرائیں، اور عوامی مفاد کے منصوبوں کو ترجیح دی جائے تاکہ ترقیاتی کام براہِ راست عوام کی سہولت کے لیے ہوں۔