ٹی این این اردو - TNN URDU Logo
پاکستان نے 2 ماہ بعد انسانی بنیادوں پر افغان ٹرانزٹ کارگو کی محدود بحالی شروع کر دی Home / بین الاقوامی,قبائلی اضلاع,قومی /

پاکستان نے 2 ماہ بعد انسانی بنیادوں پر افغان ٹرانزٹ کارگو کی محدود بحالی شروع کر دی

سپر ایڈمن - 04/12/2025 241
پاکستان نے 2 ماہ بعد انسانی بنیادوں پر افغان ٹرانزٹ کارگو کی محدود بحالی شروع کر دی

تقریباً دو ماہ تک سرحد پار کارگو کی نقل و حرکت مکمل طور پر معطل رہنے کے بعد حکومتِ پاکستان نے افغانستان کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بھیجے جانے والے سامان کی کلیئرنس مرحلہ وار طور پر دوبارہ شروع کر دی ہے۔ یہ اکتوبر میں معمول کی تجارت بند ہونے کے بعد افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی پہلی محدود بحالی ہے۔

 

ذرائع کے مطابق حکومت نے 12 اکتوبر سے بڑے بارڈر پوائنٹس؛ طورخم، غلام خان، خرلاچی اور انگور اڈہ، پر برآمدات، درآمدات اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کارگو کی کلیئرنس مکمل طور پر معطل کی تھی، جبکہ چمن بارڈر 15 اکتوبر سے بند کیا گیا تھا۔

 

حکومت کی جانب سے ایف بی آر اور ڈائریکٹر جنرل ٹرانزٹ ٹریڈ کو جاری کردہ ایک خط میں چمن اور طورخم کے ذریعے اقوام متحدہ کی تین ایجنسیوں کے انسانی امدادی سامان کی نقل و حرکت دوبارہ شروع کرنے کی ہدایت کی گئی۔ پہلے مرحلے میں مجموعی طور پر 143 کنٹینرز کلیئر کئے جائیں گے جن میں 67 ڈبلیو ایف پی کی غذائی امداد، 74 یونیسف کی بچوں کے لیے اشیائے ضرورت، جبکہ 2 کنٹینرز یو این ایف پی اے کے طبی و خاندانی معاونتی سامان پر مشتمل ہیں۔

 

حکام کے مطابق یہ فیصلہ وزارتِ خارجہ کی ہدایات اور پاکستان میں اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈی نیٹر سے مشاورت کے بعد کیا گیا۔ خط میں بتایا گیا ہے کہ کارگو کی بحالی تین مراحل میں ہوگی: پہلا مرحلہ خوراک، دوسرا ادویات و طبی آلات اور تیسرا مرحلہ تعلیمی مواد سے متعلق ہوگا۔ متعلقہ ایجنسیاں اپنی تازہ ضروریات فراہم کریں گی تو مزید سامان بھیجنے کی منظوری مرحلہ وار دی جائے گی۔

 

ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹرانزٹ ٹریڈ اور ایف بی آر کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ افغانستان–پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے تحت کلیئرنس اور کارگو کی باقاعدہ نقل و حرکت یقینی بنائیں۔

 

سرحدی بندش کے باعث چمن اور طورخم میں ٹرک ڈرائیورز اور کسٹم سٹاف شدید متاثر ہوئے، جبکہ سینکڑوں گاڑیاں طویل عرصے تک بارڈر کے قریب کھڑی رہیں۔ اعلان کے مطابق اس وقت تقریباً 495 گاڑیاں سرحد پار جانے کے انتظار میں ہیں، جن میں سے 412 چمن اور 83 طورخم پر موجود ہیں۔

 

حکام نے واضح کیا کہ یہ بحالی صرف انسانی امدادی سامان تک محدود ہے اور اس کا مطلب معمول کی تجارت کی مکمل بحالی نہیں۔ مزید اقوام متحدہ کارگو فہرستیں دستاویزات کی تصدیق کے بعد جاری کی جائیں گی۔

 

اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 25-2024 میں پاکستان نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت ایک ارب ڈالر سے زائد مالیت کی درآمدات ریکارڈ کیں جن میں مجموعی طور پر 42,959 کنٹینرز شامل تھے۔

تازہ ترین