ٹی این این اردو - TNN URDU Logo
پاکستان میں ایڈز کے کیسز میں اضافہ، 3 لاکھ 50 ہزار افراد متاثر، 80 فیصد لاعلم Home / بین الاقوامی,صحت,قومی /

پاکستان میں ایڈز کے کیسز میں اضافہ، 3 لاکھ 50 ہزار افراد متاثر، 80 فیصد لاعلم

سپر ایڈمن - 01/12/2025 218
پاکستان میں ایڈز کے کیسز میں اضافہ، 3 لاکھ 50 ہزار افراد متاثر، 80 فیصد لاعلم

 عالمی یوم ایڈز کے موقع پر WHO، UNAIDS اور پاکستان کی وزارتِ صحت نے ملک میں بڑھتی ہوئی ایچ آئی وی وبا کے خلاف فوری اقدامات کی اپیل کی ہے۔ ملک میں تقریباً 3 لاکھ 50 ہزار افراد ایچ آئی وی سے متاثر ہیں، جن میں سے 80 فیصد کو اپنی حالت کا علم نہیں۔ بچوں میں نئے کیسز 2010 میں 530 تھے جو 2023 میں ایک ہزار 800 ہو گئے۔

 

گذشتہ 15 سالوں میں نئے کیسز میں 200 فیصد اضافہ ہوا ہے، یعنی 2010 میں 16 ہزار نئے کیسز تھے جو 2024 میں 48 ہزار ہو گئے۔

 مرض اب بچوں، شریک حیات اور عام کمیونٹی تک پھیل رہا ہے، اور غیر محفوظ خون و انجیکشن کے طریقے، حمل کے دوران ٹیسٹنگ کی کمی، غیر محفوظ جنسی تعلقات، اور معاشرتی تعصبات اسے بڑھاوا دے رہے ہیں۔

 

حکام کے مطابق ایچ آئی وی کے علاج میں بھی پیش رفت ہوئی ہے۔ وہ مریض جو اینٹی ریٹرو وائرل تھراپی (ART) حاصل کر رہے ہیں، 2013 میں 6 ہزار 500 تھے جو 2024 میں 55 ہزار 500 ہو گئے۔ ART وہ علاج ہے جو وائرس کے اثرات کم کرتا اور مدافعتی نظام مضبوط بناتا ہے۔ ART سینٹرز کی تعداد 2010 میں 13 تھی جو 2025 میں 95 ہو گئی۔

 

تاہم 2024 میں صرف 21 فیصد متاثرین اپنے کیس سے واقف تھے، 16 فیصد علاج پر تھے، اور 7 فیصد کا وائرل لوڈ کنٹرول ہوا۔ ایڈز سے متعلقہ اموات ایک ہزار 100 رپورٹ ہوئیں۔

 حمل کے دوران صرف 14 فیصد خواتین علاج حاصل کر رہی ہیں تاکہ ماں سے بچے میں وائرس منتقل نہ ہو، جبکہ 0–14 سال کے بچوں میں صرف 38 فیصد علاج حاصل کر پا رہے ہیں۔

 

ڈائریکٹر جنرل صحت، ڈاکٹر عائشہ مجید اسانی نے کہا کہ عالمی یوم ایڈز کے موقع پر یہ یاد دہانی ہے کہ یہ مرض اور اس کے ساتھ جڑے معاشرتی تعصبات صرف حکومت نہیں روک سکتی۔

 کمیونٹی، صحت کے حکام اور سب کو مل کر غیر محفوظ انجیکشن اور خون کی منتقلی کے طریقے ختم کرنے ہوں گے، عوام کو تعلیم دینی ہوگی اور طبی عملے کو بھی شامل کرنا ہوگا۔ ہم سب مل کر بچوں اور بڑوں کے لیے صحت مند اور ایچ آئی وی سے پاک مستقبل یقینی بنا سکتے ہیں۔

 

1 دسمبر کو پوری دنیا میں ایڈز کا عالمی دن منایا جاتا ہے اس دن کے مناسبت سے WHO اور UNAIDS نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اگر فوری اور متحد اقدامات کیے جائیں تو 2030 تک ایڈز کو عوامی صحت کے خطرے کے طور پر ختم کیا جا سکتا ہے اور پاکستان کے بچوں اور بڑوں کے لیے صحت مند مستقبل یقینی بنایا جا سکتا ہے۔

تازہ ترین