ٹی این این اردو - TNN URDU Logo
تعلیم اور تحفظ ایک ساتھ،خیبر پختونخوا میں سکولوں کی قدرتی آفات سے حفاظت کے لیے اہم اقدام Home / تعلیم,خیبر پختونخوا /

تعلیم اور تحفظ ایک ساتھ،خیبر پختونخوا میں سکولوں کی قدرتی آفات سے حفاظت کے لیے اہم اقدام

سپر ایڈمن - 27/11/2025 140
تعلیم اور تحفظ ایک ساتھ،خیبر پختونخوا میں سکولوں کی قدرتی آفات سے حفاظت کے لیے اہم  اقدام

 یو این ہیبی ٹیٹ کی جانب سے سکولوں کو قدرتی آفات سے محفوظ بنانے کے لیے ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں ڈیزاسٹر ریزیلینٹ سکول انفراسٹرکچر (DRSI) منصوبے کے نتائج پیش کئے گئے۔ یہ منصوبہ پاکستان کے آفت زدہ علاقوں میں بچوں کے لیے محفوظ تعلیمی ماحول کی فراہمی کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

 

خیبر پختونخوا وہ صوبہ ہے جو گزشتہ کئی برسوں سے زلزلوں، سیلابوں اور موسمیاتی تبدیلی سے جڑی آفات کا سب سے زیادہ سامنا کرتا رہا ہے۔ 2007 کے بلڈنگ کوڈ سے پہلے تعمیر ہونے والے بیشتر اسکولوں میں زلزلہ حفاظتی معیار شامل نہیں تھے، جس کے باعث وہ نقصان کا شکار ہوتے رہے۔ ان مسائل کے حل کے لیے یو این ہیبی ٹیٹ نے سکولوں کی مرمت، مضبوطی، اور ضروری سہولیات کی بہتری کے لیے DRSI منصوبہ شروع کیا۔

 

اس منصوبے کے لیے حکومت جاپان اور جائیکا کی جانب سے 471 ملین جاپانی ین کی فنڈنگ فراہم کی گئی، جبکہ اسے یو این ہیبی ٹیٹ اور یو این ڈی پی نے خیبر پختونخوا کے ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے تعاون سے نافذ کیا۔ منصوبے کے تحت آٹھ اضلاع میں 150 سکولوں کو مضبوط بنایا گیا، جس سے 31 ہزار طلبہ کو محفوظ اور بہتر تعلیمی ماحول میسر آیا، جن میں 13 ہزار 595 طالبات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 300 جینڈر ریسپانسیو واش (WASH) سہولیات بھی تعمیر یا بحال کی گئیں، جن میں 66 لڑکیوں کے سکول شامل ہیں۔

 

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سینئر ایڈوائزر یو این ہیبی ٹیٹ جاوید علی خان نے کہا کہ منصوبے کے تحت مرمت اور مضبوط کیے گئے اسکول اب زیادہ محفوظ ہیں، جہاں بہتر روشنی، ہوا دار کلاس رومز، اور صاف ستھری واش سہولیات مہیا کی گئی ہیں، جو بچوں کی سیکھنے کی صلاحیت کو بڑھاتی ہیں۔

 

جائیکا کے چیف نمائندہ ناؤآکی میاتا نے کہا کہ یہ منصوبہ خیبر پختونخوا کے آٹھ اضلاع، بونیر، سوات، ملاکنڈ، پشاور، چترال اپر و لوئر، اور دیر اپر و لوئر  میں سکولوں کے تحفظ کو مزید مضبوط کرے گا۔

 

پاکستان میں جاپان کے سفیر اکامٹسو شیوئیچی نے منصوبے کو سراہتے ہوئے کہا کہ بچوں کی حفاظت اور مسلسل تعلیم کے لیے مضبوط اسکول انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری انتہائی ضروری ہے۔

 

یو این ہیبی ٹیٹ کے ڈپٹی پروگرام مینیجر حمید ممتاز نے کہا کہ پاکستان میں 20 سالہ تجربے کے دوران ادارے نے آفتوں سے بچاؤ، محفوظ تعمیرات، اور خطرات کے تخمینوں میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

 

خیبر پختونخوا کے سیکریٹری تعلیم نے جاپان، جائیکا، یو این ہیبی ٹیٹ، اور یو این ڈی پی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ منصوبے سے وہ اضلاع سب سے زیادہ فائدہ مند ہوئے جو زلزلوں اور سیلاب سے شدید متاثر رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکولوں میں بہتری سے کمیونٹی کا اعتماد بھی بحال ہوا ہے اور طلبہ کی حاضری میں اضافہ ہوا ہے۔

 

این ڈی ایم اے نے منصوبے کو ملک کی آفات سے نمٹنے کی کوششوں میں اہم قدم قرار دیا اور کہا کہ محفوظ سکول نہ صرف بچوں کی جانیں بچا سکتے ہیں بلکہ تعلیم کا سلسلہ بھی رکاوٹ کے بغیر جاری رکھ سکتے ہیں۔

 

DRSI منصوبہ ثابت کرتا ہے کہ اگر سکولوں کے ڈھانچے، واش سہولیات، اور آفات سے نمٹنے کی تیاری پر بروقت سرمایہ کاری کی جائے تو بچوں کی تعلیم کا معیار بہتر ہوتا ہے اور سب کے لیے محفوظ اور باوقار تعلیمی ماحول پیدا کیا جا سکتا ہے۔ 

 

تاہم رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا میں ضرورت اب بھی بہت زیادہ ہے اور سکولوں کی مکمل بحالی کے لیے مزید سرمایہ کاری ناگزیر ہے۔

تازہ ترین