بھارت اور افغانستان نے اپنے تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ایئر کارگو سروسز جلد شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، جو پاکستان کے ساتھ کشیدہ تعلقات کے پس منظر میں اہم پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق افغانستان کے وزیر تجارت نورالدین عزیزی کے نئی دہلی کے دورے کے دوران یہ اعلان کیا گیا۔ عزیزی نے بھارت پر زور دیا کہ وہ تجارت میں اضافہ کرے اور کابل کے لیے کارگو ہب قائم کرے، کیونکہ افغانستان کو اناج، ادویات اور صنعتی سامان کی فوری ضرورت ہے، جبکہ پاکستان کے ساتھ سرحدی راستے فوجی جھڑپوں کے بعد بند ہیں۔
بھارتی وزارت خارجہ کے جوائنٹ سیکریٹری آنند پرکاش نے بتایا کہ کابل کے دہلی اور امرتسر کے ساتھ ایئر فریٹ کوریڈور فعال کر دیے گئے ہیں اور ان روٹس پر کارگو پروازیں "بہت جلد" شروع ہو جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے تمام رسمی کارروائیاں مکمل ہو چکی ہیں اور اب افغان حکام کی جانب سے دستاویزات کے مکمل ہونے کا انتظار ہے۔
یاد رہے کہ بھارتی ایئر لائنز اس وقت افغانستان کے لیے پروازیں نہیں چلاتیں کیونکہ پاکستان نے اپنی فضائی حدود بند کر رکھی ہیں، تاہم افغان ایئر لائنز کابل اور دہلی کے درمیان باقاعدہ مسافر پروازیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات کی بحالی میں پاکستان کے ساتھ بگڑتے تعلقات اور افغانستان میں چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ جیسے عوامل شامل ہیں۔ گزشتہ ماہ طالبان کے وزیرِ خارجہ امیر خان متقی نے نئی دہلی کا دورہ کیا، جو 2021 کے بعد کسی طالبان رہنما کا بھارت کا پہلا دورہ تھا، جس کے بعد بھارت نے کابل میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھول دیا ہے۔