ٹی این این اردو - TNN URDU Logo
کیا عمران خان کی سیاست ’روحانی اشاروں‘ پر چلتی رہی؟ Home / سیاست,عوام کی آواز,قومی /

کیا عمران خان کی سیاست ’روحانی اشاروں‘ پر چلتی رہی؟

سپر ایڈمن - 15/11/2025 242
کیا عمران خان کی سیاست ’روحانی اشاروں‘ پر چلتی رہی؟

برطانوی جریدے "دی اکانومسٹ" نے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر "صوفی، کرکٹر اور جاسوس: پاکستان کا گیم آف تھرونز"  کے عنوان پر  ایک تفصیلی رپورٹ شائع کی ہے۔

 

 رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ عمران خان کی اپنی روحانی مشیر سے شادی نے نہ صرف ملکی سیاست کو حیران کیا، بلکہ اب یہ رشتہ ان کے مستقبل ، اقتدار یا جیل، کا فیصلہ کن عنصر بھی بن سکتا ہے۔

 

رپورٹ کے مطابق 2010 کی دہائی کے وسط میں عمران خان سیاسی طور پر غیر مؤثر دکھائی دے رہے تھے، لیکن بشریٰ بی بی سے شادی نے ان کی زندگی اور سیاست دونوں پر گہرے اثرات ڈالے۔ دی اکانومسٹ نے بعض قریبی حلقوں کے حوالے سے لکھا کہ بشریٰ بی بی اہم تقرریوں، سرکاری فیصلوں اور معاملاتِ حکمرانی میں نمایاں اثر رکھتی تھیں، جس کی وجہ سے عمران خان کے فیصلوں پر "روحانی مشاورت" کے اثرات بڑھ گئے۔

 

جریدے کے مطابق حساس ادارے کے کچھ افراد مبینہ طور پر ایسی معلومات بشریٰ بی بی تک پہنچاتے تھے جو وہ عمران خان کو اپنی "روحانی بصیرت" کے طور پر پیش کرتی تھیں، اور پیش گوئیاں درست ثابت ہونے پر عمران خان کا ان پر اعتماد مزید مضبوط ہوتا گیا۔

 

رپورٹ میں جنرل فیض حمید کا تذکرہ بھی کیا گیا ہے اور دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہیں اس رشتے سے فائدہ اٹھانے کا موقع ملا۔ جریدے نے لکھا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کی خفیہ شادی کے فوراً بعد اداروں کی دلچسپی واضح ہو گئی تھی۔

 

خصوصی رپورٹ کی شریک مصنفہ بشریٰ تسکین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بشریٰ بی بی کا "روحانی اثر" اور عمران خان کی پالیسیوں پر ان کی مداخلت سب سے حیران کن انکشافات تھے۔ ان کے مطابق، “اگر بشریٰ بی بی کے پاس حقیقی روحانی قوتیں ہوتیں تو عمران خان اور پی ٹی آئی کا انجام وہ نہ ہوتا جو آج ہے۔” 

 

انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت کے روزمرہ معاملات، تبادلے، ملاقاتیں اور انتظامی فیصلے بھی "جادو، علم اور روحانی اشاروں" پر کیے جا رہے تھے، جو 25 کروڑ آبادی والے ایک ایٹمی ملک کے لیے تشویش ناک ہے۔

 

بشریٰ تسکین نے مزید کہا کہ متعدد روحانی شخصیات نے بھی اس بات پر حیرت ظاہر کی کہ ایک پیرنی نے اپنے ہی مرید سے شادی کی، جو ان کے مطابق روحانیت کے اصولوں کے خلاف ہے۔

 

جریدے نے سابق وزیراعظم کے حکمرانی کے انداز، بشریٰ بی بی کے مبینہ اثر، اور خفیہ معلومات کی رسائی پر سوال اٹھاتے ہوئے لکھا ہے کہ یہی عوامل عمران خان کی سیاسی ناکامی کا سبب بنے،اسٹیبلشمنٹ نہیں بلکہ "انتظامی غلطیاں"۔

 

اس رپورٹ کے بعد ایک بار پھر عمران خان اور بشریٰ بی بی کے رشتے، روحانیت کے سیاسی کردار، اور مبینہ ادارہ جاتی روابط پر نئی بحث شروع ہو گئی ہے۔

تازہ ترین