ضلع خیبر کی تحصیل باڑہ کے علاقے برقمبرخیل میں قیامِ امن اور جرائم کے خاتمے کے لیے ایک اہم گرینڈ جرگہ تکیہ قومی مرکز میں منعقد کیا گیا، جس میں قبائلی مشران، قومی عمائدین، ضلعی انتظامیہ اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
جرگے میں علاقے میں بڑھتی ہوئی بدامنی، چوری، ڈکیتی، منشیات فروشی اور قتل و غارت جیسے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شریشتہ اتحاد کمیٹی کے قیام کا اعلان کیا گیا۔ کمیٹی علاقے میں ہوائی فائرنگ، منشیات فروشی، غیر اخلاقی تقریبات اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف مؤثر کارروائی کرے گی۔
تقریب میں کمانڈنٹ باڑہ رائفل کرنل عامر توصیف، اسسٹنٹ کمشنر باڑہ، ضلعی انتظامیہ کے نمائندے اور قبیلہ برقمبرخیل کے مشران شریک ہوئے۔قومی مشران نے حکومت اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ شاہ کس کیمپ کے راستے عوام کی آمد و رفت کو محفوظ بنایا جائے کیونکہ اس راستے پر رہزنوں اور چوروں کی وارداتیں بڑھ گئی ہیں۔ انہوں نے حیات آباد فیز سیون گیٹ کی منظوری اور رات کے وقت گشت بڑھانے کا بھی مطالبہ کیا۔
اس موقع پر کمانڈنٹ باڑہ رائفل کرنل عامر توصیف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برقمبرخیل قوم نے ہمیشہ حکومت اور سیکیورٹی اداروں کے ساتھ مثالی تعاون کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قیامِ امن عوامی اشتراک کے بغیر ممکن نہیں اور فورسز عوام کے تعاون سے علاقے کو محفوظ بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔
انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ علاقے کے مشران کے تمام مطالبات افسرانِ بالا سے مشاورت کے بعد حل کیے جائیں گے۔
جرگے سے قاری عبدالرحمان، حاجی شمشیر، حاجی ظاہر شاہ، جاوید خان اور پاکستان پیپلز پارٹی کے حاجی ولایت خان سمیت دیگر قومی مشران نے بھی خطاب کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ برقمبرخیل قوم قیامِ امن اور سماجی اصلاحات کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرتی رہے گی۔