معاون خصوصی برائے اطلاعات خیبر پختونخوا شفیع جان نے کہا ہے کہ آج خیبر پختونخوا اسمبلی ہال میں ایک تاریخی "خیبر پختونخوا امن جرگہ" منعقد کیا جا رہا ہے، جس کی میزبانی سپیکر صوبائی اسمبلی کریں گے۔
شفیع جان کے مطابق اس امن جرگے میں خیبر پختونخوا کے تمام مکاتب فکر کے نمائندوں کو مدعو کیا گیا ہے تاکہ صوبے میں پائیدار امن کے لیے اجتماعی اتفاقِ رائے پیدا کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نوجوان وزیرِاعلیٰ کی قیادت میں بانی چیئرمین عمران خان کے ویژن کے مطابق صوبے میں امن و امان کی بہتری کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔
شفیع جان نے مزید کہا کہ آج کا امن جرگہ اس عزم کی تجدید ہے کہ امن کے فیصلے عوامی نمائندہ ایوانوں کے اندر کیے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بیٹھ کر گفت و شنید کے ذریعے دیرپا امن چاہتی ہے، کیونکہ پائیدار استحکام صرف باہمی مشاورت اور یکجہتی سے ممکن ہے۔
دوسری جانب بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے اسلام آباد دھماکے اور وانا کیڈٹ کالج پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دونوں واقعات انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معصوم جانوں کے ضیاع نے پوری قوم کو رنج و غم میں مبتلا کر دیا ہے۔ نوجوان نسل اور تعلیمی اداروں کو نشانہ بنانا انتہائی بزدلانہ اور قابل نفرت عمل ہے۔
ڈاکٹر سیف نے بتایا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے آج امن جرگہ طلب کیا ہے جس میں اپوزیشن سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو خلوص نیت کے ساتھ شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی ایک قومی مسئلہ ہے، اس پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ تمام سیاسی جماعتیں سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اور باہمی اتفاق کے ساتھ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ حکمت عملی تشکیل دیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ صرف مشترکہ اور مربوط کوششوں کے ذریعے ہی دہشتگردی کی لعنت سے مستقل نجات ممکن ہے۔