ٹی این این اردو - TNN URDU Logo
"یہ پیشہ اور وہاں کی لڑکیاں ہی ٹھیک نہیں ہوتیں، تمہیں خراب کر دیں گی" Home / بلاگز /

"یہ پیشہ اور وہاں کی لڑکیاں ہی ٹھیک نہیں ہوتیں، تمہیں خراب کر دیں گی"

سعدیہ بی بی - 11/11/2025 167

سعدیہ بی بی


زندگی میں ہر کوئی کسی نہ کسی کام میں لگا رہتا ہے۔ ہم سب چاہتے ہیں کہ محنت کریں، دن رات لگے رہیں، اور آخرکار ہماری محنت کا کچھ اچھا نتیجہ نکلے۔ لیکن اکثر ایسا ہوتا ہے کہ اگر کسی نے غلطی کر دی تو پورے شعبے یا پیشے کو برا سمجھ لیا جاتا ہے، اور باقی سب کی محنت کسی کو نظر نہیں آتی۔ یہ دیکھ کر دل عجیب سا  ہوجاتا ہے۔ بجائے اس کے کہ غلطی کرنے والے کو سمجھایا جائے یا اس کی اصطلاح کی جائے، الٹا شعبے کے پیچھے ہی باتیں شروع کر دی جاتی ہیں کہ "یہ شعبہ ہی ایسا ہے۔" ہمیں تو ہر انسان کی محنت اور نیت کو دیکھنا چاہیے، نہ کہ کسی کی ایک غلطی کی وجہ سے سب کو برا کہا جائے۔


چند دن پہلے میں نے اپنے والدین سے بات کی کہ میں پولیو پروگرام میں بطور CHW کام کرنا چاہتی ہوں۔ ویسے بھی میں گھر میں بیٹھی رہتی ہوں، دل چاہتا ہے کہ کچھ کروں، اپنے پاؤں پر کھڑی ہوں اور اپنی محنت سے کچھ حاصل کروں۔ لیکن جب میں نے یہ بات اپنے والدین سے کی تو انہوں نے مجھے کہا، "وہاں کی لڑکیاں ہی ٹھیک نہیں ہوتیں، تمہیں خراب کر دیں گی، وہ پیشہ ہی ٹھیک نہیں ہے۔"
 

میں نے جب یہ سنا تو میں سوچ میں پڑ گئی کہ ضروری تو نہیں کہ جیسی لڑکیاں وہاں کام کرتی ہیں، میں بھی ویسی ہی بن جاؤں۔ بات ہماری تربیت کی ہوتی ہے، اور جس کی جیسی تربیت ہوتی ہے، وہ ویسا ہی کام کرتا ہے۔ ساتھ ہی ایک اور بات میرے ذہن میں آئی کہ ہمیں کسی ایک کی غلطی کی وجہ سے پورے شعبے کو برا نہیں کہنا چاہیے۔ اگر ایک یا دو لوگ غلطی کرتے ہیں، تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ سب خراب ہیں۔ 
 

یہاں پرمجھے وہ مشہور کہاوت یاد آئی ہے کہ "ایک مچھلی پورے تالاب کو گندا کر دیتی ہے۔" واقعی، ہمارے معاشرے میں یہ بات اکثر سچ ثابت ہوتی ہے۔ لوگ دیکھتے ہیں، سنتے ہیں، اور بغیر جانچے پرکھے پورے شعبے کے بارے میں رائے قائم کر لیتے ہیں۔ مثال کے طور پر، اگر میں پولیو ٹیم کی بات کروں تو اگر کوئی ایک لڑکی گھر گھر جا کر ویکسین دینے میں کوئی غلطی کر دے یا کچھ غلط ہو جائے، تو لوگ پورے شعبے کو برا کہہ دیتے ہیں۔ 

 

بالکل اسی طرح پولیس کی مثال لیں، اگر کوئی ایک افسر رشوت لے لیتا ہے یا کسی کیس میں غلطی ہو جاتی ہے، تو لوگ پورے شعبے کو بدنام کر دیتے ہیں، حالانکہ باقی بہت سے آفسر ایماندار اورمحنتی ہوتے ہیں۔ اسی طرح ڈاکٹرز، اساتذہ اور دوسرے شعبے بھی متاثر ہوتے ہیں، صرف ایک کی غلطی کی وجہ سے۔ 
 

پولیو ٹیم کی خواتین کے بارے میں یہ غلط فہمیاں ہمارے معاشرے میں عام ہیں۔ جب لوگ دیکھتے ہیں کہ یہ خواتین گھر گھر جا کر بچوں کو ویکسین دیتی ہیں، تو کچھ افراد پرانی سوچ اور افواہوں کی بنیاد پر ان کے بارے میں منفی رائے قائم کر لیتے ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ خواتین محنتی ہیں، ذمہ دار ہیں اور اپنے کام کو دل سے کرتی ہیں۔


میں نے یہ سیکھا کہ ہر کسی کو اس کی محنت اور نیت دیکھ کر جانچنا چاہیے، کسی ایک کی غلطی کی وجہ سے سب کو برا نہیں سمجھنا چاہیے۔ جب ہم ایمانداری اور محنت سے کام کریں گے، تو لوگ کہیں گے، "ہر کوئی ایسا نہیں ہوتا، کچھ لوگ واقعی محنت اور سچائی سے آگے بڑھتے ہیں۔" 
 

یہ صرف پولیو ٹیم یا خواتین تک محدود نہیں۔ ہر شعبے میں یہی بات ہے۔ استاد ہوں یا ڈاکٹر، کسان ہوں یا مزدور، ہر کام عزت کا حق رکھتا ہے۔ جب ہم ایک غلطی کی وجہ سے پوری جماعت یا شعبے کو برا کہہ دیتے ہیں، تو صرف دوسروں کی محنت متاثر نہیں ہوتی، ہماری سوچ کا انداز بھی خراب ہو جاتا ہے۔


میں چاہتی ہوں کہ لوگ غلط فہمیوں یا لوگوں کی سوچ کے دباؤ میں نہ آئیں۔ ہر کسی کی محنت اور نیت کو دیکھیں۔ جب ہم ایسا کریں گے، تو معاشرہ زیادہ اچھا اور مثبت بنے گا۔ اپنی نوکری کی عزت کریں۔ جب ہم اپنی محنت اور کام کی قدر کریں گے، تو لوگ بھی ہماری محنت کی عزت کریں گے۔ ایسا کرنے سے معاشرہ بہتر اور منصفانہ بنے گا، اور ہر شخص کی محنت کی پہچان ہوگی۔

تازہ ترین