پاراچنار، پاک افغان خرلاچی بارڈر سرحدی کشیدگی کے باعث گزشتہ 19 روز سے بند ہے، جس کے نتیجے میں تاجروں، مزدور طبقے اور افغانستان سے علاج کے لیے آنے والے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
افغان شہریوں نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ سرحد کی بندش کے باعث مریضوں کو ضلع کرم آنے میں دشواری پیش آ رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں پاکستانی حکام انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مریضوں کو عارضی اجازت نامے جاری کرتے تھے، تاہم اب سرحد کی مسلسل بندش نے ان کے لیے علاج کے دروازے بند کر دیے ہیں۔
تاجر برادری نے بتایا کہ خرلاچی بارڈر کے ذریعے پاکستان اور افغانستان کے درمیان کپڑا، پھل، خشک میوہ جات، اجناس، مویشی اور دیگر اشیائے خوردونوش کی تجارت ہوتی تھی۔ سرحد بند ہونے سے نہ صرف دوطرفہ تجارت متاثر ہوئی بلکہ دونوں ممالک میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔