گندم کی بین الصوبائی نقل و حرکت پر پابندی کے معاملے پر گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ گورنر نے اپنے خط میں کہا ہے کہ گندم کی ترسیل پر پابندیاں آئین کے آرٹیکل 151 کی خلاف ورزی ہیں، جو ملک کے اندر آزادانہ تجارت کی ضمانت دیتا ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے موقف اختیار کیا کہ بین الصوبائی پابندیوں کے باعث گندم کی سمگلنگ میں اضافہ اور منڈیوں میں قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
انہوں نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ متعلقہ حکام کو فوری طور پر ہدایت دی جائے کہ وہ غیر آئینی پابندیوں کو ختم کریں تاکہ صوبوں کے درمیان گندم کی آزادانہ نقل و حرکت ممکن ہو سکے۔گورنر کے مطابق، گندم کی ترسیل میں رکاوٹوں نے آٹے کی قیمتوں کو بھی متاثر کیا ہے۔
جبکہ موجودہ وقت میں 20 کلو آٹے کی بوری 2600 سے 2800 روپے کے درمیان فروخت ہو رہی ہے۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی اور رکن صوبائی اسمبلی احمد کریم کنڈی نے بھی پنجاب حکومت کو خط لکھ کر آٹے کی ترسیل کے مسائل پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
پنجاب حکومت کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت کو صوبے میں بند 200 سے زائد فلور ملز فعال کرنی چاہئیں تاکہ عوام کو آٹے کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔