پاراچنار، پاک افغان خرلاچی بارڈر گزشتہ تیرہ روز سے بند ہے، جس کے باعث سرحد کے آر پار تجارتی سرگرمیاں معطل ہو گئی ہیں۔
تاجر رہنماؤں کے مطابق پاک افغان کشیدگی کے باعث بارڈر بند ہے، جبکہ درجنوں گاڑیوں میں لدی سبزیاں اور پھل خراب ہونے لگے ہیں، جس سے تاجروں کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا ہے۔
ٹریڈ یونین کے صدر ملک زرتاج حسین نے بتایا کہ افغانستان سے فروٹ، ڈرائی فروٹ اور کوئلہ پاکستان درآمد کیا جاتا ہے، جبکہ پاکستان سے آٹا، چینی، سیمنٹ اور دیگر اشیاء افغانستان برآمد کی جاتی ہیں۔ بارڈر کی بندش نے دونوں ممالک کے مزدور طبقے کو بے روزگاری کا شکار کر دیا ہے۔
دوسری جانب خرلاچی بارڈر کی بندش سے پاراچنار میں اشیائے خوردونوش، سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے، جس سے شہریوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے۔