محمد سلمان
پشاور میں آٹا اور ٹماٹر کے نرخوں میں اضافے کے بعد چینی کی قیمت میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ چینی فی کلو 30 روپے مہنگی ہو گئی ہے، یعنی 50 کلو چینی کی بوری 9150 روپے سے بڑھ کر 10500 روپے تک پہنچ گئی ہے۔
پشاور کی عوام نے اس پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ آٹا اور چینی پہلے ہی عوام کی پہنچ سے دور ہیں لہٰذا چینی کی قیمتوں کو برقرار رکھنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں۔
یاسر خان کے مطابق، “ہمیں سمجھ نہیں آرہی کہ یہ ہو کیا رہا ہے، گزشتہ دو ماہ سے پنجاب سے خیبر پختونخوا کو آٹا کی سپلائی بند ہے جس کی وجہ سے ریٹس تین گنا بڑھ گئے ہیں، پھر ٹماٹر کے نرخ اتنے بڑھ گئے ہیں کہ 100 روپے میں صرف دو ٹماٹر ملتے ہیں اور اب چینی کی قیمتوں کو پر لگ گئے ہیں۔”
احمد جان نے بتایا کہ “مرکزی یا صوبائی حکومت، کسی کو احساس نہیں کہ ریٹس کیوں بڑھ رہے ہیں اور عوام پر کیا اثر پڑ رہا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ انہیں عوام کی کوئی پرواہ نہیں، وہ اپنے مزوں میں ہیں۔”
مکرم خان کا کہنا ہے کہ “آٹا، ٹماٹر اور چینی اپنی ملکی پیداوار ہیں لیکن ان کے نرخوں میں اضافہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ یہ سب مرکز اور صوبائی حکومتوں کی کمزوریوں کا نتیجہ ہے جنہیں عوام کی کوئی فکر نہیں کہ وہ اس مہنگائی میں کیسے گزارا کریں گے۔”