ٹی این این اردو - TNN URDU Logo
جنوبی وزیرستان:تین بڑے ہسپتال مالی بحران کا شکار، عملہ 10 ماہ سے تنخواہوں سے محروم Home / صحت,عوام کی آواز,قبائلی اضلاع /

جنوبی وزیرستان:تین بڑے ہسپتال مالی بحران کا شکار، عملہ 10 ماہ سے تنخواہوں سے محروم

سعید وزیر - 22/10/2025 234
جنوبی وزیرستان:تین بڑے ہسپتال مالی بحران کا شکار، عملہ 10 ماہ سے تنخواہوں سے محروم

سعید وزیر

 

 ضلع جنوبی وزیرستان لوئر کا سب سے بڑا طبی مرکز، ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر (ڈی ایچ کیو) ہسپتال وانا شدید مالی بحران کی لپیٹ میں آ گیا ہے۔ جدید عمارت اور بہتر سہولیات کے باوجود، ہسپتال کو گزشتہ دس ماہ سے فنڈز کی فراہمی بند ہے، جس کے نتیجے میں ڈاکٹرز، نرسز اور دیگر عملہ تنخواہوں سے محروم ہیں۔

 

ہیلتھ منیجر ڈی ایچ کیو وانا جان محمد کے مطابق، "ہماری تنخواہیں دس ماہ سے بند ہیں۔ عملہ شدید مالی مشکلات کا شکار ہے، لیکن مریضوں کی خدمت کا جذبہ ہمیں کام جاری رکھنے پر مجبور کرتا ہے۔ تاہم، یہ صورتحال زیادہ دیر برقرار نہیں رہ سکتی۔"

 

پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلنے والا نظام بحران میں

 

2022 میں ہسپتال کا انتظام پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (PPP) کے تحت ایک غیر سرکاری تنظیم کے سپرد کیا گیا تھا۔ اس اقدام کے بعد علاج کی سہولیات میں نمایاں بہتری آئی تھی، اور ہسپتال میں روزانہ 800 سے 1000 مریضوں کو علاج کی سہولت فراہم کی جا رہی تھی۔ سرجری، گائنی، اور ایمرجنسی یونٹ مؤثر انداز میں کام کر رہے تھے، مگر فنڈز کی بندش نے سارا نظام مفلوج کر دیا ہے۔

 

ذرائع کے مطابق، ہسپتال کے 33 کروڑ روپے کے واجبات تاحال ادا نہیں کئے گئے، جس کے باعث طبی خدمات میں تعطل کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔

 

جنوبی وزیرستان کے تینوں بڑے ہسپتال متاثر

 

ڈی ایچ کیو وانا کے ساتھ ساتھ شیخ فاطمہ ہسپتال شولام اور تحصیل توئی خلہ ہسپتال بھی اسی مالی بحران سے دوچار ہیں۔ یہ تینوں ہسپتال ٹی سی پی کے زیر انتظام چل رہے ہیں۔ ان اداروں میں سہولیات کی بہتری کے بعد مریضوں کی تعداد میں کئی گنا اضافہ ہوا تھا، مگر فنڈز کی عدم فراہمی نے نظام کو غیر یقینی صورتحال میں دھکیل دیا ہے۔

 

عوامی ردعمل اور مطالبات

 

مقامی شہریوں، قبائلی عمائدین اور سیاسی نمائندوں نے اس صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا اور خیبرپختونخوا ہیلتھ فاؤنڈیشن سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔

 

ان کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے بروقت فنڈز جاری نہ کئے تو ہسپتال کی خدمات محدود ہو جائیں گی اور ہزاروں مریض علاج سے محروم رہ جائیں گے۔

 

ہیلتھ منیجر جان محمد نے کہا، "ہم نے کئی بار اعلیٰ حکام کو صورتحال سے آگاہ کیا ہے مگر کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا۔ اگر یہی حال رہا تو قیمتی انسانی جانوں کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔"

تازہ ترین