خیبرپختونخوا حکومت اور وفاق کے درمیان بلٹ پروف گاڑیوں کے تنازع نے نیا رخ اختیار کرلیا ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان نے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر خیبرپختونخوا حکومت بلٹ پروف گاڑیاں نہیں لے رہی تو یہ گاڑیاں بلوچستان کو دے دی جائیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے اپنے بیان میں کہا کہ صوبہ بلوچستان بھی دہشتگردی سے شدید متاثر ہے، اس لیے ہمیں دہشتگردی کے خلاف مؤثر اقدامات کے لیے اضافی حفاظتی سامان اور بلٹ پروف گاڑیوں کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی وزارت داخلہ نے حال ہی میں خیبرپختونخوا پولیس کے لیے تین بلٹ پروف گاڑیاں آئی جی پولیس کے حوالے کی تھیں، تاہم وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے ان گاڑیوں کو ناقص قرار دے کر واپس کرنے کی ہدایت کی تھی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا مؤقف ہے کہ وفاق نے صوبے کو پرانی اور ناقص گاڑیاں فراہم کی ہیں، جبکہ وفاقی وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق یہ بلٹ پروف گاڑیاں ایک بین الاقوامی ادارے کے زیر استعمال رہی ہیں، ان کی بلٹ پروفنگ مقامی نہیں بلکہ ایمپورٹڈ ہے اور ان کی بنیادی افادیت برقرار ہے، اگرچہ گاڑیوں کے ماڈلز تقریباً پندرہ سال پرانے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے چند روز قبل ان گاڑیوں کو باضابطہ طور پر خیبرپختونخوا پولیس کے حوالے کیا تھا، مگر صوبائی حکومت نے انہیں قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے نئی گاڑیاں اور مزید وسائل فراہم کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔