پشتو ادب کے معروف ڈرامہ نگار، شاعر، ادیب اور ریڈیو و ٹی وی کے سینئر صداکار خالق داد اُمید طبعی موت کے باعث اس فانی دنیا سے کوچ کر گئے۔ ان کا تعلق ضلع ملاکنڈ کے علاقے پلئی بازدرہ سے تھا۔
خالق داد اُمید کا شمار اُن شخصیات میں ہوتا تھا، جنہوں نے پشتو زبان کے فکری، سماجی اور ثقافتی پہلوؤں کو اپنے ڈراموں اور تحریروں کے ذریعے نمایاں کیا۔ وہ نہ صرف ایک تخلیق کار تھے بلکہ ایک حساس مشاہدہ رکھنے والے انسان بھی تھے جنہوں نے اپنے قلم کے ذریعے معاشرے کی اصلاح کی کوشش کی۔
خالق داد اُمید نے ریڈیو پاکستان پشاور اور پاکستان ٹیلی وژن کے لیے درجنوں یادگار ڈرامے تحریر کیے، جن میں سماجی مسائل، منشیات، اسلحہ کلچر اور نوجوان نسل کی رہنمائی جیسے موضوعات شامل تھے۔ وہ اپنے مخصوص اندازِ بیان، گہرے مکالمے اور حقیقت سے قریب تر کرداروں کی بدولت عوام کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔
ادبی حلقوں نے ان کے انتقال کو پشتو ادب کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان قرار دیا ہے۔ ان کے شاگردوں اور مداحوں کا کہنا ہے کہ خالق داد اُمید جیسے سنجیدہ اور درد مند قلم کار صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کے لواحقین و چاہنے والوں کو صبرجمیل دے۔