وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کراچی بندرگاہ سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی ترسیل غیر معینہ مدت تک کے لیے معطل کر دی، تمام گیٹ پاسز منسوخ کر دیے گئے۔ اس فیصلے کے بعد بندرگاہوں پر کنٹینرز سے لدی گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، جبکہ پاک افغان طورخم بارڈر پر تجارتی سرگرمیاں پہلے ہی معطل ہیں۔
ذرائع کے مطابق ڈائریکٹوریٹ آف ٹرانزٹ ٹریڈ ہیڈکوارٹر کسٹمز ہاؤس کراچی میں ڈائریکٹر جنرل افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی زیرِ صدارت اہم اجلاس ہوا، جس کے بعد جاری کردہ کسٹمز جنرل آرڈر میں کہا گیا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی ٹرانسپورٹیشن غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دی گئی ہے۔
آرڈر میں مزید کہا گیا کہ کوئٹہ اور پشاور کسٹم اسٹیشنز پر مزید کنٹینرز رکھنے کی گنجائش ختم ہو چکی ہے، اس لیے گاڑیوں پر لادے گئے کنٹینرز کو آف لوڈ کیا جائے، جب کہ تاحکم ثانی تمام افغان ٹرانزٹ پاسز منسوخ اور نقل و حمل روک دی جائے۔
فیصلے کے بعد کراچی پورٹ اور پورٹ قاسم کے تمام ٹرمینلز نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی کلیئرنس روک دی ہے، جس سے درجنوں ٹرک اور کنٹینرز بندرگاہوں پر پھنس گئے ہیں۔
دوسری جانب پاک افغان کشیدگی کے باعث طورخم بارڈر پانچویں روز بھی بند ہے اور تجارتی سرگرمیاں مکمل طور پر معطل ہیں۔ بارڈر کے دونوں جانب مال بردار گاڑیاں پھنسنے سے تاجروں اور مزدوروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
تاجر برادری اور کسٹم کلیئرنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مسئلے کا حل جنگ نہیں، بلکہ مذاکرات کے ذریعے نکالا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’ہم امن چاہتے ہیں، کسی تصادم کے نہیں۔‘‘