ٹی این این اردو - TNN URDU Logo
تندور کی گرمی، عوام کی سرد آہیں — پشاور میں روٹی کی قیمت بڑھ گئی! Home / خیبر پختونخوا,عوام کی آواز /

تندور کی گرمی، عوام کی سرد آہیں — پشاور میں روٹی کی قیمت بڑھ گئی!

محمد سلمان - 16/10/2025 747
تندور کی گرمی، عوام کی سرد آہیں — پشاور میں روٹی کی قیمت بڑھ گئی!

محمد سلمان

 

پشاور شہر میں روٹی کی قیمت 20 روپے سے بڑھا کر 40 روپے کر دی گئی ہے، اس سے قبل انجمن پختو نخواہ نانبائی ایسوسی ایشن نے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مناسب ریٹ نہ ملنے پر آج 16 اکتوبر کو شہر بھر میں ہڑتال کا اعلان کر رکھا تھا۔ اب جبکہ روٹی کی قیمت بڑھا دی گئی ہے تو ایسوسی ایشن نے گزشتہ روز ہڑتال ختم کرنے کا باقاعدہ اعلان کر دیا۔

 

پنجاب سے مسلسل آٹے  کی بندش اور قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کے باعث نانبائی برادری شدید مشکلات سے دوچار تھے۔ آٹا بحران سے قبل اور بندش کے دوران نانبائی 150 گرام روٹی 20 روپے میں بیچتے تھے۔ نانبائیوں کے مطابق یہ قیمت ان کی مناسبت سے نہیں تھی اور  وہ مسلسل نقصان میں چلے آرہے تھے ۔

 

اس اہم مسئلہ سے متعلق ایسوسی ایشن نے 2 ماہ کے دوران ضلع انتظامیہ اور راشننگ کنٹرولر پشاور کے ساتھ متعدد بار ملاقاتیں کی لیکن ان ملاقاتوں کا کوئی خاطر خواہ نتیجہ سامنے نہیں آیا۔

 

پشاور کی نانبائی ایسوسی ایشن نے 10 اکتوبر کو اپنے جنرل باڈی اجلاس میں اپنی برادری کو آگاہ کیا  کہ انتظامیہ اس اہم مسئلے پر کوئی بھی لچک نہیں دکھا رہی ہے لہذا 16 اکتوبر کو پشاور میں مکمل ہڑتال کی جائے گی اور کم و بیش 3 ہزار سے زائد تندور بند رہیں گے۔

 

ہڑتال کے اعلان کو دیکھتے ہوئے راشننگ کنٹرولر پشاور توصیف اقبال نے کل بدھ کے روز نانبائی ایسوسی ایشن کو طلب کیا جہاں مختلف امور پر اتفاق ہوا۔ راشنگ کنٹرولر پشاور کے مطابق جب تک آٹا بحران ختم نہیں ہوتا اس وقت تک نانبائی 80 گرام روٹی 20 روپے میں اور 160 گرام روٹی 40 روپے میں بیچ سکتے ہیں۔ اس دوران انہیں ضلع انتظامیہ بالکل بھی تنگ نہیں کرے گی جس پر ایسوسی ایشن نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

 

نانبائی پشاور کے صدر خستہ گل اور چیئرمین رحیم صافی نے ٹی این این کو بتایا کہ راشننگ کنٹرولر پشاور کے ساتھ کل ہونے والا اجلاس   نتیجہ خیز ثابت ہوا اب نانبائیوں پہ منحصر ہے کہ وہ 80 گرام روٹی 20 روپے میں بیچتے ہیں یا 160 گرام روٹی 40 روپے میں بیچتے ہیں۔

 

دوسری جانب عوام اس فیصلے سے شدید برہمی کا اظہار کر رہی ہے۔ صدر بازار کے رہائشی محمد طاہر نے بتایا کہ لوگ پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں، اب آٹے کی قیمتوں میں اضافے نے حالات مزید سنگین بنا دیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ "روٹی کی قیمت اس قدر بڑھانا عوام کے ساتھ ناانصافی ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ غریب طبقے کا بھی خیال رکھے تاکہ کوئی بھوکا نہ سوئے۔"

 

اسی طرح نوتھیہ  روڈ کے ایک شہری اسماعیل خان نے کہا کہ "اب نان کھانا بھی ایک عیاشی بن گئی ہے، پہلے تنخواہیں کم تھیں، اب روٹی بھی ڈبل نرخوں پر مل رہی ہے۔" ان کے مطابق انتظامیہ کو نانبائیوں کے مطالبات ماننے سے پہلے عوام کی حالت پر بھی غور کرنا چاہیے تھا، کیونکہ عام شہری کے لیے دو وقت کی روٹی کا بندوبست کرنا دن بدن مشکل ہوتا جا رہا ہے۔