خیبرپختونخوا کے ممکنہ نئے وزیراعلیٰ کے طور پر عمران خان کی جانب سے سہیل آفریدی کی نامزدگی عملی شکل اختیار کرنے سے قبل ہی غیر یقینی صورتحال کا شکار ہو گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق اعلیٰ وفاقی سطح پر سہیل آفریدی کی وزارتِ اعلیٰ کے امکانات پر سنگین شکوک پیدا ہو گئے ہیں، اور ممکنہ طور پر یہ فیصلہ عملی جامہ پہنے سے پہلے ہی رکاوٹوں کا شکار ہو سکتا ہے۔
ایک سینئر وفاقی عہدیدار، جو اس معاملے سے براہِ راست طور پر منسلک ہیں، نے بتایا کہ “جنہیں لگتا ہے کہ سہیل آفریدی شاید وزیراعلیٰ نہ بن سکیں، وہ بالآخر درست ثابت ہو سکتے ہیں۔”
عہدیدار کا کہنا تھا کہ “نامزدگیاں محض علامتی اہمیت رکھتی ہیں، اصل فیصلہ اسمبلی میں ڈالے جانے والے ووٹوں سے ہوتا ہے۔”
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ موجودہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ تاحال گورنر کو موصول نہیں ہوا، جس کے باعث نامزدگی پر پیشرفت رک سکتی ہے۔
عہدیدار نے خبردار کیا کہ "ریاست کے مفاد سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں،" اور اگر کسی نے دانستہ طور پر ریاستی معاملات کو کمزور کرنے کی کوشش کی تو ایسی کوشش ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔