علی امین گنڈاپور کو وزیر اعلیٰ ہٹانے کے بعد خیبر پختونخوا میں نئی سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں۔ اب نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے صوبائی اسمبلی کے 145 ارکان اپنا ووٹ کاسٹ کریں گے۔
ایوان میں اس وقت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ 93 ارکان جبکہ اپوزیشن اتحاد کے پاس 52 ارکان ہیں۔ اپوزیشن اتحاد میں ن لیگ کے 17، پیپلز پارٹی کے 10، جمیعت علمائے اسلام کے 18، عوامی نیشنل پارٹی کے 4 اور پی ٹی آئی کے 3 ناراض ارکان شامل ہیں۔
وزیر اعلیٰ کا منصب حاصل کرنے کے لیے 73 ووٹ درکار ہیں۔ اگر اپوزیشن جماعتیں مشترکہ امیدوار لاتی ہیں تو انہیں کامیابی کے لیے مزید 21 ارکان کی حمایت حاصل کرنا ہوگی۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی کے تمام ارکان آزاد حیثیت میں منتخب ہوئے تھے، لہٰذا آئندہ دنوں میں ان کی سیاسی حکمتِ عملی اور ممکنہ اتحاد نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب میں فیصلہ کن کردار ادا کریں گے۔
صوبے کی سیاسی صورتحال تیزی سے بدل رہی ہے اور تمام نظریں اب خیبر پختونخوا اسمبلی میں ہونے والے اہم فیصلے پر مرکوز ہیں۔