ٹی این این اردو - TNN URDU Logo
کیا قلم ایک بہترین دوست بن سکتا ہے؟ Home / بلاگز,عوام کی آواز /

کیا قلم ایک بہترین دوست بن سکتا ہے؟

Shumaila Afridi - 03/10/2025 239
کیا قلم ایک بہترین دوست بن سکتا ہے؟

شمائلہ آفریدی 

عصر حاضر میں جہاں ہر کوئی کسی نہ کسی مسئلے میں گھرا ہوا ہے، وہی ہمارا دل پوشیدہ احساسات سے بھرا ہوا ہے، جنہیں ہم دوسروں کو بیان نہیں کرسکتے۔ 

 

 بہت سے مسائل ایسے ہوتے ہیں، جنہیں ہم دوسروں سے کہہ بھی سکتے ہیں مگر کچھ باتیں ایسی بھی ہوتی ہیں جنہیں زبان  سے  بیان کرنا نا ممکن ہوتا ہے۔ بہت ساری باتیں احساسات خیالات دل  پر بوجھ بن جاتے ہیں۔ جسے اٹھانا  پہاڑ جیسا  بھاری لگتا ہے۔ 

 

ایسے میں  قلم کو اپنا سب سے اچھا اور وفادار دوست بنا لیتی ہوں۔  قلم سے میں اپنے دل کی تمام باتیں لکھ لیتی ہو۔ قلم میرا آج کا بہترین دوست ہے جو احساسات لکھنے کا بہترین الہ ہے۔

 

تاریخ، علم و ثقافت کے بہت سے خزانے قلم کی بدولت ہی دنیا میں نسلوں تک منتقل ہوئے ہیں۔ ہر مکتبہ فکر کے سکالرز، حکیم، شاعر،  فلسفی اور رہنما اپنی تحریروں کے ذریعے ہر دور کے حالات اور واقعات کو قلم کے ذریعے محفوظ کیا ہے۔

 جو آج بھی ہمارے دل و دماغ پر اثر انداز ہو رہے ہیں۔ اسی طرح قلم سے لکھی ہوئی تحریریں آج بھی زندہ ہیں اور ہمیں زندگی کے اہم  اسباق دیتی ہیں۔ علم کی یہ عظمت اور طاقت بہت بڑی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں بھی قلم کی قسم کھائی ہے۔

 

 دنیا میں بہت سارے لوگ قلم کو اچھا دوست سمجھتے ہیں اور اسی پر بھروسہ کرتے ہیں. جب ہم ڈائری میں قلم تھام کر  لکھتی  جاتی ہوں تو الفاظ کا ایک بڑا ذخیرہ بن جاتا ہے۔

 

 اور پر ہم اسے دوسروں کے سامنے لاتے ہیں تو ہماری تحریروں پر مختلف لوگوں کی مختلف رائے آتی ہیں۔ جہاں ہمیں بہت سارے سوالات کے جواب مل جاتے ہیں۔ 

 

تحریریں  موبائل میں ہی ٹائپ کرنے سے دل ہلکا نہیں ہوتا۔ اصل میں مزہ اسی میں آتا ہے۔ جب ہم قلم لیکر ہاتھ سے لکھتے ہیں اور پر بعد میں اسے ٹائپ کرتے ہیں ۔

قلم سے  نوٹ پر لکھنے سے دلی خوشی محسوس ہوتی ہیں ایسا لگتا ہے کہ واقعی ہم اپنے الفاظ  بیان کررہے ہیں اور کوئی ہمیں سن رہا ہے۔

 

آج دنیا خود تک محدود ہوگئی ہیں، لوگ سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں۔ اگر وہ تحریروں کو  پڑھے ان کو بہت سارے سوالات کے جوابات اور  دوسرے کے خیالات کا پتہ چل جاتا ہے۔ آج کا زمانہ سوشل میڈیا کی دوڑ میں گھرا ہے۔

 

 جہاں ہر ایک اپنی بات چھپانے یا دکھانے میں مصروف ہے۔  قلم ہمیں  دل کی قید سے نکال کر رہائی دیتی ہیں.  ہم اپنے اندر کی دنیا کو  الفاظ کی صورت  میں دکھاتے ہیں۔

 

 لکھنا صرف ایک فن نہیں بلکہ ایک جذباتی رہائی ہے۔ جو دل کی بھڑاس نکالتی ہے اور ہمارا دل ہلکا کر دیتی ہے۔

 

لہٰذا جب بھی آپ کا دل بھاری ہو  اپنی سوچوں کا بوجھ برداشت سے باہر ہو تو قلم اٹھائیں اور لکھنا شروع کریں۔ آپ دیکھیں گے کہ تحریر آپ کے ذہن کو نئی روشنی دیتی ہے، یہ ایک ایسا فن ہے، جس میں آپ کھو جائے تو آپ اسی کے ہوجائے گے۔ 

 

لکھنا زندگی کی پیچیدگیوں کو سمجھنے میں مدد دیتا ہیں۔  قلم سے لکھنا  ایک جادوئی اثر ہوتا ہے جو ہر دور میں رہا ہے اور رہے گا ۔کیونکہ یہ صرف ایک ذریعہ نہیں بلکہ جذبات کے رازدار  علم کا گہوارہ اور انسان کی سچی آواز  اور وفادار دوست  بھی ہے جو ہمیں سنتا  بھی اور سمجھتا بھی ہے۔

تازہ ترین