ٹی این این اردو - TNN URDU Logo
آئیے آپکو کامیابی کا شارٹ کٹ بتاتے ہیں!!! Home / بلاگز,عوام کی آواز /

آئیے آپکو کامیابی کا شارٹ کٹ بتاتے ہیں!!!

ایزل خان - 30/09/2025 174
آئیے آپکو کامیابی کا  شارٹ کٹ  بتاتے ہیں!!!

ایزل خان

 

ہم سب روزانہ سوشل میڈیا پر ایسے لوگوں کو دیکھتے ہیں جو اپنی کامیابی کی کہانیاں دوسروں کے ساتھ شیئر کرتے ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ کس طرح چند سالوں میں انہوں نے لاکھوں روپے کما لیے، کیسے اپنا کامیاب مستقبل بنایا، شہرت حاصل کی اور دوسروں کے لیے ایک مثال بن گئے۔ 

 

نوجوان جب ان کہانیوں کو دیکھتے ہیں تو متاثر ہوتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ یہ راستہ بہت آسان ہے۔ لیکن جب کئی نوجوان سوشل میڈیا پر آنے کا فیصلہ کرتے ہیں اور مشکلات سامنے آتی ہیں تو وہ ہل جاتے ہیں، کوئی ادھورا کام چھوڑ دیتا ہے تو کوئی شارٹ کٹ ڈھونڈنے لگتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ کامیابی کی کہانی کا دوسرا رخ بھی ہے جو اکثر کامیاب لوگ چھپاتے ہیں۔ اصل حقیقت یہ ہے کہ سوشل میڈیا پر کامیاب ہونا آسان نہیں بلکہ ایک لمبا اور مشکل سفر ہے، جس میں دن رات کی محنت، نیند کی قربانی، بار بار ناکامی، مالی مشکلات، گھر والوں کے طعنے اور مایوسی کے لمحات سب شامل ہیں۔

 

اس سفر کا آغاز سب سے پہلی قربانی وقت سے ہوتا ہے۔ نیند پوری نہیں ہوتی، دوستوں اور گھر والوں کے ساتھ وقت گزارنے کے مواقع کم ہو جاتے ہیں، دن رات ایک کر کے ریسرچ کرنی پڑتی ہے اور نئے آئیڈیاز ڈھونڈنے پڑتے ہیں۔ بار بار ناکامی کے باوجود ہمت نہیں ہارنی پڑتی۔ کبھی کبھار انسان اتنا تھک جاتا ہے کہ سب کچھ چھوڑ دینے کا سوچتا ہے لیکن اندر سے ایک آواز آتی ہے کہ ہار ماننے کا کوئی آپشن نہیں، جو بھی ہو کام کرنا ہے اور مثبت کام کرنا ہے۔

 

شروع میں جب کوئی کلائنٹ ملتا ہے تو وہ سب سے پہلے یہ دیکھتا ہے کہ آپ نے پہلے کیا کام کیا ہے۔ نئے لوگوں کے لیے اعتماد حاصل کرنا مشکل ہوتا ہے کیونکہ ان کے پاس زیادہ پروجیکٹس نہیں ہوتے۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ جب کام کلائنٹس کو بھیجا جاتا ہے تو کچھ تعریف کرتے ہیں لیکن آگے سے رابطہ ختم کر دیتے ہیں۔

 

 کچھ میٹنگ کے بعد کہتے ہیں کہ ابھی ضرورت نہیں، کچھ ویب سائٹس یہ شرط رکھتی ہیں کہ پہلے بغیر پیسے کے کام کرو پھر بعد میں پیڈ پروجیکٹس ملیں گے۔ یہ سب رویے بہت دکھی کرنے والے ہوتے ہیں۔ بعض اوقات پروجیکٹ مکمل کرنے کے بعد ادائیگی نہیں کی جاتی، وعدے کے باوجود کلائنٹ غائب ہو جاتا ہے یا ٹال مٹول کرتا ہے۔ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب لگتا ہے کہ ساری محنت ضائع ہوگئی۔

 

کامیاب لوگ ایسے مواقع پر ہمت نہیں ہارتے بلکہ یہ سوچتے ہیں کہ ہر ناکامی ایک سبق ہے اور ہر مشکل وقت ایک نیا راستہ کھولتا ہے۔ اسی سوچ کے ساتھ وہ آگے بڑھتے ہیں۔ ناکامی بار بار آتی ہے، کبھی ویڈیو پر ویوز نہیں آتے، کبھی بلاگز پر کمنٹس نہیں بڑھتے، کبھی چینل کے سبسکرائبرز نہیں ملتے اور کبھی کلائنٹ کام پسند نہیں کرتا۔ ایسے وقت میں ذہن یہی سوچتا ہے کہ یہ سب فضول ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ناکامی ہی کامیابی کا پہلا قدم ہے۔

 

گھریلو دباؤ بھی ایک بڑی رکاوٹ بنتی ہے۔ والدین اور رشتہ دار اکثر کہتے ہیں کہ یہ سب وقت کا ضیاع ہے، کوئی فائدہ نہیں ہوگا، جاب ڈھونڈو۔ دوست مذاق اڑاتے ہیں کہ ان کاموں میں وقت کیوں ضائع کر رہے ہو۔ لیکن جب یہی نوجوان کامیاب ہوتے ہیں تو سب ان کی تعریف کرتے ہیں۔ مالی مشکلات بھی بڑی رکاوٹ ہوتی ہیں، مستقل آمدنی نہ ہونے سے اخراجات پورے کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ لیکن یہی مشکلات مزید محنت پر مجبور کرتی ہیں۔

 

سوشل میڈیا پر کامیابی کے کئی راستے ہیں۔ کوئی بلاگر بنتا ہے، کوئی یوٹیوبر، کوئی رائٹر، کوئی آن لائن بزنس کرتا ہے اور کوئی فری لانسنگ کے ذریعے کلائنٹس کے ساتھ کام کرتا ہے۔ ہر فیلڈ کی الگ مشکلات ہیں۔ یوٹیوبر کو آئیڈیا سوچنا، سکرپٹ لکھنا، وائس اوور کرنا، ویڈیو ایڈیٹ اور اپلوڈ کرنا سب کچھ اکیلے کرنا پڑتا ہے۔ بلاگر کو اچھے الفاظ اور ریسرچ کے ذریعے دلچسپ بلاگز دینا ہوتے ہیں۔ آن لائن بزنس کرنے والے کو پروڈکٹس اور کسٹمرز سنبھالنے کے ساتھ سروس بہتر بنانی پڑتی ہے۔ ان سب کے لیے صبر، محنت اور جنون لازمی ہے۔

 

کامیابی انہی کو ملتی ہے جو جذبے اور استقامت کے ساتھ کام کرتے ہیں۔ جب کوئی پروجیکٹ ملتا ہے تو دن رات ایک کرنا پڑتا ہے، نیند اور آرام قربان کرنا پڑتا ہے۔ اصل خوشی تب ملتی ہے جب کلائنٹ تعریف کرتا ہے کہ آپ نے بہترین کام کیا ہے۔ یہی لمحے مزید محنت کا حوصلہ دیتے ہیں۔

 

یہاں میں اپنی کہانی بھی شیئر کرنا چاہتی ہوں۔ میں نے 2023 میں فیصلہ کیا کہ اپنا آن لائن بزنس شروع کروں۔ اس سے پہلے میں ہسپتال میں جاب کرتی تھی، مگر چھوڑ دی۔ جب گھر والوں کو بتایا تو سب مخالف تھے، کہتے تھے کہ یہ آسان نہیں اور لڑکیوں کے لیے محفوظ نہیں۔ لیکن میں نے یہی کہا کہ جو بھی ہو مجھے مثبت اور اپنے دائرے میں کام کرنا ہے۔

 

 شروع میں ایک سال صرف کلائنٹس بنانے پر گزارا، پھر آہستہ آہستہ کام ملا۔ اب یہ میرا تیسرا سال ہے اور میں ایڈیٹنگ، ایم ایس آفس، بلاگز، رائٹنگ اور کمپوزنگ سب کچھ کرتی ہوں۔ دوستوں سے رابطہ کم ہو گیا، آنا جانا محدود ہو گیا، مگر آج وہی لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ آن لائن کام کیسے شروع کریں۔

 

اس کہانی کا مقصد یہ ہے کہ سوشل میڈیا پر کامیابی ممکن ہے مگر یہ کھیل یا شارٹ کٹ نہیں بلکہ صبر آزما سفر ہے۔ ناکامیاں اور مشکلات اس کا حصہ ہیں لیکن صبر، استقامت اور محنت کے ساتھ ہی کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔ نوجوانوں کو چاہیے کہ صرف کامیاب لوگوں کی چمک دمک نہ دیکھیں بلکہ یہ بھی سمجھیں کہ اس کے پیچھے برسوں کی محنت، جاگتی راتیں، مالی قربانیاں اور ناکامیاں شامل ہیں۔

 

 جب یہ حقیقت ذہن میں رہے تو راستہ آسان ہو جاتا ہے کیونکہ کامیابی کا کوئی شارٹ کٹ نہیں، یہ صرف صبر، محنت اور حوصلے کا انعام ہے اور جو لوگ یہ سمجھ کر آگے بڑھتے ہیں وہی دوسروں کے لیے مثال بنتے ہیں۔

تازہ ترین