ڈپٹی کمشنر خیبر آفس میں ایٹا ٹیسٹ کے ذریعے کامیاب ہونے والے امیدواروں کے انٹرویوز گزشتہ تین برس سے التوا کا شکار ہیں، جس کے باعث امیدوار شدید ذہنی دباؤ اور پریشانی کا شکار ہیں۔
ذرائع کے مطابق 2022 میں ڈسٹرکٹ کمشنر آفس خیبر میں مختلف خالی آسامیوں کے لیے ایجوکیشنل ٹیسٹنگ اینڈ ایویلوشن ایجنسی (ایٹا) کے ذریعے ٹیسٹ منعقد ہوا، جس میں تقریباً 200 امیدوار کامیاب قرار پائے۔ ان میں 25 جونیئر کلرکس، 5 اسسٹنٹس، 14 کمپیوٹر آپریٹرز، ایک اسٹینوگرافر اور 2 ڈرائیورز شامل ہیں۔
مجموعی طور پر 53 امیدواروں کو انٹرویو کے لیے شارٹ لسٹ کیا گیا تھا۔ٹیسٹ کے بعد انٹرویو کا شیڈول بھی جاری ہوا، تاہم عبوری حکومت کے قیام کے دوران سرکاری ملازمتوں پر پابندی عائد ہونے کے باعث یہ عمل رک گیا۔ نئی حکومت کے قیام کے باوجود اب تک انٹرویوز کا انعقاد ممکن نہیں ہو سکا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈپٹی کمشنر خیبر اور کمشنر پشاور کے درمیان اس معاملے پر خط و کتابت کا سلسلہ جاری ہے، مگر کوئی حتمی فیصلہ سامنے نہیں آیا۔ ایک ماہ قبل کمشنر پشاور نے ڈی سی خیبر کو آخری خط بھیجا تھا، تاہم اس کا جواب تاحال موصول نہیں ہوا۔
کامیاب امیدواروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ میرٹ پر کامیاب ہونے کے باوجود ان کا قیمتی وقت ضائع ہو رہا ہے، لہٰذا فوری طور پر انٹرویوز کا عمل مکمل کر کے انہیں ملازمتیں دی جائیں۔ امیدواروں کا کہنا ہے کہ تین سال کی تاخیر نے ان کے مستقبل کو غیر یقینی بنا دیا ہے۔اس معاملے پر ڈپٹی کمشنر خیبر سے مؤقف جاننے کی کوشش کی گئی، تاہم ان کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔