آمنہ سالارزئی
آجکل پاکستان میں شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے والے پینلز کی تنصیب میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، کیونکہ عوام بجلی کے بھاری بلوں سے تنگ آچکے ہیں۔ زیادہ تر لوگ بجلی کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے شمسی پینلز اپنے گھروں اور کاروباری جگہوں میں لگا کر اس سے مستفید ہورہے ہیں، لیکن فائدہ مند ہونے کے ساتھ ساتھ اس سے لاحق خطرات بھی زیادہ ہے۔ اگر آپ اپنا جانی ومالی تحفظ چاہتے ہیں تو اس کیلۓ ضروری ہے کہ چند احتیاطی تدابیر اختیار کی جائے۔
پچھلے دنوں میں بہت سے ایسے واقعات دیکھنے کو ملے جہاں شمسی پینلز کے باعث کرنٹ لگنے سے کسی کی جان چلی گئی، تو کہی آگ بھڑک کے کئی املاک کو شدید نقصان پہنچا۔
اب اس کی وجہ کیا ہے؟ وہ ہے ہمارا غیر محتاط رویہ، ہمیں شمسی پینل سے متعلق خطرات سے خود کو آگاہ رکھنا چاہیے، ہنگامی صورتحال میں شٹ ڈاؤن کا طریقے کار معلوم ہونا چاہئے۔ سولر ٹیکنیشن کی مدد لینی چاہیے اور باقاعدگی سے پینلز کے پُرزوں اور کنکشن کا معائنہ کرنا چاہیے۔
کاروباری افراد اور ماہرین کا ماننا ہے کہ دوپہر کے وقت جب سورج بہت تیز ہوتا ہے اس دوران پینلز کو ہاتھ لگانے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ زیادہ درجہ حرارت کے باعث ہاتھ جلنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ انورٹر کو ہمیشہ ہوادار جگہ پر رکھنا چاہیے جہاں پر سورج کی روشنی نہ پڑے کیونکہ یہ گرمی میں جلد گرم ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ پینلز کے ارد گرد جگہ صاف ہونی چاہیے جہاں پر خشک پتے اور ٹہنیاں موجود نہ ہو جس سے آگ لگنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ جبکہ گرم پینلز پر ایک دم ٹھنڈا پانی ڈالنے سے پینلز خراب ہوسکتا ہے۔
چند مہینوں پہلے اسلام آباد میں موسم کی خرابی کے باعث ٹینس گیند تک جتنے بڑے اولوں نے کئی شمسی نظام کو شدید نقصان پہنچایا۔ بارش، طوفانی ہواؤں، آسمانی بجلی اور دیگر موسمی حالات سے حفاظت کیلئے چند اقدامات ضرور اپنائیں۔ شمس پینلز کافی حساس ہوتے ہے اس ۓلئے بارش سے بچانے کے لیے مستند ماہر سے مدد لیں تاکہ اسکی تنصیب ایسی سمت اور زاویے میں ہو، جہاں سورج کی روشنی زیادہ سے زیادہ جذب ہو اور پینلز پر پانی جمع نہ ہوسکے۔
شمسی پینلز کے لیے کورز کا استعمال کرنا ضروری ہے، اور یہ مستقل بنیاد پر بھی لگوائے جا سکتے ہیں۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ آندھی کی صورت میں پینلز اکھڑ کر زمین پر گر جاتے ہیں اور بجلی کا نظام متاثر ہوتا ہے، اس لۓ چھت پر لگے شمسی پینلز سٹرکچر کے آس پاس وزن دار بلاک یا فریم لگائیں۔
صفائی اور دیکھ بال
چھتوں پر نسب ہونے کی وجہ سے پینلز کے ارد گرد، گرد و غبار، درخت کے پتے اور دیگر گندگی جمع ہوجاتی ہے۔ جس سے ان پر براہ راست سورج پڑنے میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ جو لوگ شمسی پینل استعمال کر رہے ہیں وہ صفائی صبح یا شام کے وقت کریں کیونکہ دن کے وقت سورج کی روشنی بہت تیز ہوتی ہیں جس سے کرنٹ لگنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے اور ایسے میں پانی سے صفائی کرنا انتہائی خطرناک ہے، خاص کر اگر وائرنگ میں خرابی ہو یا پینلز میں لیکیج موجود ہو۔
نرم برسٹل برش کا استعمال
شمسی پینلز کی سطح پر داغ اور دھبے ہٹانے کے لیے کپڑے یا نرم برسٹل برش کا استعمال کرنا چاہیے۔
فوٹو ولٹک پینل صفائی برش
اگر کچھ داغ ضدی ہو اور نرم برسٹل یا پانی سے دور نہ ہوسکے تو اسپیشلائزڈ برش استعمال کرے جیسے فوٹو ولٹک پینل صفائی برش یہ نرم اور اچھی صفائی کرتا ہے جبکہ سولر پینل کی سطح پر خراشیں بھی نہیں پڑتی۔
ہلکے کلینر کا استعمال
پینلز کو صاف کرنے کے لیے تیز کے بجائے ہلکے کلینر کا استعمال کریں اور کھرچنے سے گریز کریں۔
زیادہ صفائی
شمسی پینلز کی صفائی کا انحصار اس کے آس پاس ماحول پر ہوتا ہے اگر یہ آلود زدہ علاقے میں نصب ہے تو اس کیلے زیادہ صفائی درکار ہوگی۔
ایک شمسی صنعت میں ہر قسم کے شمسی پینلز برانڈ موجود ہوتے ہیں اور ہر ایک اپنی پینلز کی بہترین کارکردگی کا دعویٰ کرتا ہے، لیکن آپ کو بنا تحقیق کے انتخاب نہیں کرنا چاہیۓ کیونکہ غیر معیاری پینلز زیادہ دیرپا نہیں چل سکتے اور کارکردگی بھی اچھی نہیں ہوتی۔
خریدنے سے پہلے پروڈکٹ ریویو چیک کریں جس سے آپ کو اندازہ ہوجائیگا۔ ہمیشہ اعلیٰ معیار اور مظبوط پینلز کا انتخاب کریں جو دیرپا اور محفوظ ہوں۔ ان میں جو شیشہ استعمال ہوتا ہے وہ معیاری اور مظبوط ہونے چاہیے۔ انورٹر وارنٹی کو چیک کرنا چاہیے جو شمسی توانائی کے نظام کا اہم حصہ ہے اور وارنٹی کی مدت زیادہ ہونی چاہئے۔
پینلز کی کارکردگی برقرار رکھنے اور دیرپا چلنے کے لیے مناسب دیکھ بال کی ضرورت ہے، ان احتیاطی تدابیر پر عمل کرکے آپ اپنے شمسی پینلز کی کارکردگی بہتر بنا کر اپنے جان ومال کی تحفظ کو یقینی بناسکتے ہیں۔