ٹی این این اردو - TNN URDU Logo
لکی مروت: سرکاری سکول میں ایک استاد 185 بچوں کی تعلیم سنبھالنے پر مجبور Home / تعلیم,عوام کی آواز /

لکی مروت: سرکاری سکول میں ایک استاد 185 بچوں کی تعلیم سنبھالنے پر مجبور

لکی مروت: سرکاری سکول میں ایک استاد 185 بچوں کی تعلیم سنبھالنے پر مجبور

غلام اکبر مروت


ضلع لکی مروت میں تعلیمی نظام مکمل طور پر مفلوج ہوچکا ہے۔ لکی مروت کے دیہی علاقوں میں تعلیمی نظام  زبوں حالی کا شکار ہے۔ گاؤں حیات خیل میں کل تین پرائمری سکولز ہیں جن میں دو بوائز جبکہ ایک گرلز پرائمری سکول ہے۔


گورنمنٹ پرائمری سکول نمبر 1میں طلبہ کی تعداد350 اور اساتذہ پانچ ہیں، جبکہ گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول  میں تقریبا ایک سو کے قریب بچیاں پڑھ رہی ہیں۔ یہاں تین خواتین ٹیچرز تعینات ہیں۔

 

گورنمنٹ پرائمری سکول حیات خیل نمبر2 (ضلع لکی مروت) میں اس وقت 185 طلبہ زیرِ تعلیم ہیں۔ لیکن محکمہ تعلیم کی جانب سے صرف ایک استاد تعینات کررکھا ہے۔ جو پہلی سے پنجم تک کی تمام چھ کلاسوں کو اکیلے سنبھال رہا ہے۔

 

یہ صورتحال بچوں کی تعلیم کے ساتھ ایک ظلم کے مترادف ہے اور ساتھ ہی محکمہ تعلیم کی اس پالیسی (40 طلبہ فی استاد) کی صریح خلاف ورزی بھی ہے۔اگر محکمہ تعلیم کی پالیسی پر ہی عمل کیا جائے تو چار سے پانچ اساتذہ کی تعیناتی ضروری ہے۔

 

2013 سے 2023 تک پی ٹی آئی کی دس سالہ دو ادوارِحکومت میں مانیٹرنگ سسٹم اور اساتذہ کی حاضری کو یقینی بنانے کے اقدامات کئے گئے تھے لیکن موجودہ افسران کی ناقص کارکردگی اور نظام تعلیم میں بہتری کی بجائے اپنی ذاتی مفادات کے باعث آج کے حالات اس کے برعکس نظر آ رہے ہیں۔ مانیٹرنگ سسٹم کے باوجود دیہی سکولوں کی زبوں حالی برقرار ہے۔

 

گورنمنٹ پرائمری سکول نمبر 2حیات خیل میں تین کمرے ہیں اور ہر کمرے میں دو، دوکلاسوں کو سنبھالا جاتا ہے۔ جس سے بچوں کی پڑھائی متاثر ہورہی ہے۔ کلاس میں آدھے بچے ایک طرف لگے وائٹ بورڈ کو دیکھتے ہیں جبکہ آدھے بچے دوسری طرف دیکھ رہے ہوتے ہیں۔ کلاس میں اتنا شور ہوتا ہے کہ استاد سبق پڑھانے سے زیادہ وقت چپ کرانے میں لگا رہتا ہے۔

 

 

زرائع کے مطابق گاؤں کی دیہی کمیٹی، ناظم اور سکول کے ہیڈ ٹیچر نے بارہا اپنے افسران کو درخواستیں دی کہ اساتذہ کی کمی کا مسئلہ فوری طور پر حل کیا جائے۔ لیکن افسران صرف مہینے دو بعد رسمی دورہ کرکے اور لاگ بک میں تین لائنیں لکھ کر تصاویر بناکر اپنے آپ کو ڈیوٹی سے بری الذمہ کرلیتے ہیں۔

 

گورنمنٹ پرائمری سکول نمبر 2 حیات خیل کی کلاس پنجم میں 18، کلاس چہارم میں 17، کلاس سوم میں 25، کلاس دوم میں 31، کلاس اول اعلی میں 26، کلاس اول ادنی میں 21 جبکہ نرسری میں 47 طلباء وطالبات زیر تعلیم ہیں۔

 

جس وقت ہماری میڈیا ٹیم گورنمنٹ پرائمری سکول نمبر 2حیات خیل پہنچی تو ایس ڈی ای او اور اے ایس  ڈی ای او  سے موقف دینے کا کہا گیا لیکن دونوں نے اپنا موقف دینے سے انکار کیا۔ ایس ڈی ای او نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نے پابندی لگائی ہے کہ کسی میڈیا کے نمائندے کو سکول کے اندر نہ آنے دیا جائے اور نہ ہی محکمہ تعلیم کے کسی استاد یا آفیسر کو میڈیا سے بات چیت کی اجازت ہے۔


لیکن محکمہ تعلیم لکی مروت کے افسران سے یہ سوال ضرور کرتے ہیں کہ ایک اکیلااستاد چھ کلاسوں کے 185 طلباء وطالبات  کو پڑھائے یا چُپ کرائے؟