ٹی این این اردو - TNN URDU Logo
قبائلی صحافی دباؤ اور خطرات میں، جامع پالیسی کی ضرورت Home / عوام کی آواز,قبائلی اضلاع /

قبائلی صحافی دباؤ اور خطرات میں، جامع پالیسی کی ضرورت

سپر ایڈمن - 26/09/2025 276
قبائلی صحافی دباؤ اور خطرات میں، جامع پالیسی کی ضرورت

خادم آفریدی 

 

ہیومین رائٹس کمیشن آف پاکستان (HRCP) کے چیئرپرسن کی سربراہی میں  اعلیٰ سطحی وفد نے پشاور پریس کلب میں خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے صحافیوں سے ملاقات کی۔ اجلاس کا مقصد صحافیوں کو درپیش مشکلات کا جائزہ لینا اور ان کے حل کے لیے مؤثر اقدامات پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔

 

ملاقات میں باڑہ پریس کلب کے سابق صدور خیال مت شاہ آفریدی اور خادم خان آفریدی، سینئر صحافی ابراہیم شینواری سمیت قبائلی علاقوں کے صحافیوں نے تفصیل سے اپنے مسائل بیان کئے ۔ 

 

صحافیوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں صحافی نہ صرف حساس رپورٹنگ کے دوران دباؤ کا شکار رہتے ہیں بلکہ ان کے تحفظ کے لیے کوئی مؤثر نظام بھی موجود نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال لنڈی کوتل پریس کلب کے سابق صدر کو نامعلوم افراد نے قتل کیا، جبکہ صحافی محراب شاہ کو تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے سنگین دھمکیوں کے باعث علاقہ چھوڑنا پڑا۔

 

خادم خان آفریدی نے کہا کہ تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے باوجود انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ نے باڑہ پریس کلب کو فنڈز فراہم نہیں کئے، جو انتہائی افسوس ناک عمل ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر فنڈز ریلیز کئے  جائیں۔

 

HRCP کے چیئرپرسن نے صحافیوں کے مسائل سننے کے بعد کہا کہ قبائلی صحافیوں کی خدمات ناقابلِ فراموش ہیں، ان کی حفاظت، آزادی اور پیشہ ورانہ تربیت کے لیے پالیسی سطح پر فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ان مسائل کو ایک جامع رپورٹ کی صورت میں اعلیٰ سطح پر اجاگر کیا جائے گا۔

 

وفد نے اس بات پر زور دیا کہ آزادی صحافت اور انسانی حقوق کے تحفظ میں قبائلی صحافیوں کا کردار کلیدی ہے، اس لیے حکومت کو ان کے تحفظ اور معاونت کے لیے فوری اقدامات کرنا ہوں گے۔

 

اجلاس میں HRCP کے حسین نقی، اسد اقبال، منزے جہانگیر، صدر پشاور پریس کلب ایم ریاض، سینئر صحافی شمیم شاہد، خیبر یونین آف جرنلسٹ کے صدر کاشف الدین سید، سیف اسلام سیفی، فرزانہ علی، شاہ نواز ترکزئی، ناصر حسین اور نبی جان اورکزئی سمیت مختلف اضلاع کے صحافیوں نے شرکت کی۔

تازہ ترین