قبائلی اضلاع کے محکمہ تعلیم کا عملہ دیگر دفاتر میں غیر رسمی طور پر تعینات کر دیا گیا ہے، جس کے باعث کارکردگی اور ملازمین کا مورال شدید متاثر ہو رہا ہے۔ اس حوالے سے ایڈیشنل ڈائریکٹر ضم اضلاع نے سیکرٹری ایجوکیشن کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ قبائلی اضلاع کے لیے درکار افسران کو دیگر شعبوں میں ایڈجسٹ کیا جا رہا ہے، جبکہ فائلیں ایڈیشنل ڈائریکٹر اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے بھیجنے کے بجائے براہِ راست بھیجی جا رہی ہیں، جو قواعد کی خلاف ورزی ہے۔ ان غیر قانونی تبادلوں کی وجہ سے ضم شدہ اضلاع کا تعلیمی نظام بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔
مراسلے میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر اسٹیبلشمنٹ کی سرکاری گاڑی بھی واپس نہیں کی گئی، جبکہ ڈرائیور کو ڈیوٹی سے روکنے اور تنخواہ بند کرنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ دفتر گزشتہ تین ہفتوں سے گاڑی اور بنیادی سہولیات کے بغیر کام کر رہا ہے، جس سے معمولات بری طرح متاثر ہیں۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر نے فوری اقدامات کی اپیل کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر صورتِ حال کو درست نہ کیا گیا تو قبائلی اضلاع کے تعلیمی نظام کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔