سوشل میڈیا پر صحابہ کرام کی شان میں گستاخی اور نازیبا الفاظ کے استعمال کے خلاف ضلع کرم اہلسنت نے پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر صحابہ کرام سے محبت اور گستاخوں کے خلاف نعرے درج تھے۔
مظاہرے کی قیادت مفتی نور بادشاہ حیدری، مفتی عبداولی مقبل، مفتی وسیم سجاد، مفتی فیاض الرحمن فاروقی، ملک سمیع اللہ اور دیگر علما و مشران کر رہے تھے۔
مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ ضلع کرم کے اپر کرم پاڑہ چنار سرہ گلا سے تعلق رکھنے والا اہل تشیع شخص ہدایت حسین، جو اس وقت سعودی عرب میں مقیم ہے، نے سوشل میڈیا پر حضرت ابوبکر صدیقؓ، حضرت عمرؓ، حضرت عثمانؓ اور حضرت عائشہؓ کی شان میں نازیبا الفاظ استعمال کئے ہیں جس سے امت مسلمہ کی دل آزاری ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے کے بعد ضلع کرم میں فرقہ وارانہ ماحول کشیدہ ہو رہا ہے اور کسی بھی وقت فسادات پھوٹ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھی ایسے واقعات ضلع میں بدامنی کا باعث بن چکے ہیں اور یہ کسی طور پر برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
مظاہرین نے الزام لگایا کہ گستاخی کے مرتکب ہدایت حسین کو سیاسی پشت پناہی حاصل ہے، حالانکہ اس کے خلاف صدہ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج ہے اور انٹرپول کے ذریعے گرفتاری کے لیے صوبائی اسمبلی میں قرارداد بھی منظور ہو چکی ہے۔ اس کے باوجود، اب تک کوئی عملی اقدام نہیں کیا گیا۔
احتجاجی مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ہدایت حسین کو فوری طور پر انٹرپول کے ذریعے گرفتار کیا جائے اور سخت سزا دی جائے۔ بصورت دیگر، انہوں نے خبردار کیا کہ وہ پورے ملک میں سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔