بنوں کے علاقے خوجڑی سے تعلق رکھنے والے ماہی گیروں کی کشتی عمان کی سمندری حدود میں حادثے کا شکار ہو کر ڈوب گئی۔ تفصیلات کے مطابق کشتی میں آگ لگنے کے باعث یہ حادثہ پیش آیا۔ حادثے کے وقت کشتی میں 15 سے زائد ماہی گیر سوار تھے۔
اب تک ایک نوجوان، حمید اللہ ولد نظر اللہ، کو زندہ سلامت بچا لیا گیا ہے۔ اپنے اہل خانہ سے گفتگو میں حمید اللہ نے بتایا کہ کشتی میں اچانک آگ بھڑک اُٹھی، جس کے بعد وہ حادثے میں خوش قسمتی سے محفوظ رہا، تاہم دیگر افراد کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔
حادثے میں لاپتہ ہونے والوں کی فہرست میں شاہ محمود ولد بسر علی، حمید ولد روح نیاز، وقاص ولد احمد خان، شاہ ریاض ولد شیر انداز، وہاب ولد مقبول، زوہیب ولد شیر علی باز، دل نواز ولد سعید نواز، خوب نواز ولد سعید نواز، شفیع اللہ ولد کبوت خان، وسیم ولد عمر خان، برکت اللہ ولد رحم اللہ جان، نسیم ولد شیر علی، عمر علی ولد سرانی خان، زبیر ولد دلائی اور کفات ولد امین اللہ شامل ہیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق بعض دیگر افراد کی شناخت تاحال نہیں ہو سکی، جس کی تصدیق کی جا رہی ہے۔
اس واقعے کے بعد ممبر قومی اسمبلی مولانا نسیم علی شاہ نے فوری طور پر عمان میں پاکستانی سفیر سے رابطہ کیا اور اسلام آباد میں وزارتِ خارجہ کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔ انہوں نے لاپتہ ماہی گیروں کی تلاش اور ان کی بحفاظت واپسی کے لیے فوری اقدامات پر زور دیا۔
دریں اثناء عمانی حکام اور متعلقہ اداروں نے حادثے کے بعد لاپتہ افراد کی تلاش کا عمل شروع کر دیا ہے۔ مقامی آبادی اور متاثرہ خاندانوں نے حکومت پاکستان سے اپیل کی ہے کہ لاپتہ ماہی گیروں کی تلاش کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں۔