ٹی این این اردو - TNN URDU Logo
پشاور ہائی کورٹ نے 51 افغان مہاجرین کی ملک بدری روک دی، شہریت کے تعین کا نیا طریقہ کار بنانے کا حکم Home / خیبر پختونخوا,عوام کی آواز /

پشاور ہائی کورٹ نے 51 افغان مہاجرین کی ملک بدری روک دی، شہریت کے تعین کا نیا طریقہ کار بنانے کا حکم

سپر ایڈمن - 08/09/2025 3499
پشاور ہائی کورٹ نے 51 افغان مہاجرین کی ملک بدری روک دی، شہریت کے تعین کا نیا طریقہ کار بنانے کا حکم


پشاور ہائی کورٹ نے 51 افغان مہاجر خاندانوں کی ملک بدری عارضی طور پر روک دی ہے اور حکومت کو ہدایت دی ہے کہ غیر واضح شہریت کے معاملات نمٹانے کے لیے نیا اور واضح طریقہ کار وضع کیا جائے۔ یہ فیصلہ جسٹس وقار احمد اور جسٹس محمد اعجاز خان پر مشتمل ڈویژن بینچ نے 2 ستمبر کو سنایا۔

 

یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب حکومت نے 13 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کو 1 ستمبر کی ڈیڈ لائن دی تھی کہ جن کے پروف آف رجسٹریشن (PoR) کارڈ کی میعاد ختم ہوچکی ہے، وطن واپس بھیجے جائیں۔

 

درخواست گزاروں کی نمائندگی ایڈووکیٹ سیف اللہ محب کاکاخیل اور ایڈووکیٹ نعمان محب کاکاخیل نے کی، جبکہ وزارت داخلہ، وزارت سیفران اور نادرا کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثنا اللہ خان عدالت میں پیش ہوئے۔

 

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ غیر واضح شہریت کے معاملات میں حکومتی پالیسی ابہام کا شکار رہی ہے، کبھی وزارت داخلہ کو اختیار دیا گیا تو کبھی نادرا کے حوالے کیا گیا۔

 

 عدالت نے حکم دیا کہ تمام متاثرہ افراد اپنے کیسز نادرا سروس ڈلیوری سینٹر رنگ روڈ پشاور یا کسی بھی نامزد مرکز میں جمع کرائیں، جہاں نادرا انہیں پاکستان سٹیزن شپ ایکٹ 1951 کی دفعہ 19 کے تحت’’کلیئرنس سرٹیفیکیٹ‘‘ جاری کرے گا۔

 

فیصلے کے مطابق یہ سرٹیفیکیٹ الیکٹرانک طور پر وزارت سیفران کو بھجوایا جائے گا، جسے 15 روز میں اعتراضات واپس بھیجنے ہوں گے۔ اگر اعتراض نہ آیا تو نادرا متعلقہ افراد کا افغان سٹیزن کارڈ (ACC) یا PoR کارڈ منسوخ کرکے انہیں قومی شناختی کارڈ (CNIC) جاری کرے گا۔

 

عدالت نے یہ بھی ہدایت دی کہ ایسے تمام کیسز کی نشاندہی کی جائے جہاں پاکستانی شہریوں کو غلطی سے افغان کارڈ جاری ہوئے تھے اور یہ ریکارڈ ضلعی و پولیس حکام کے ساتھ شیئر کیا جائے تاکہ زیرِ سماعت درخواستوں کے دوران کسی کو ہراساں یا ڈی پورٹ نہ کیا جائے۔

 

یہ فیصلہ مئی 2024 میں پشاور ہائی کورٹ کے ایک اہم حکم کی توسیع ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستانی خواتین اگر افغان شہری سے شادی کریں تو وہ دوہری شہریت کی حق دار ہیں اور ایسے بچوں کو بھی 21 برس کی عمر تک دوہری شہریت رکھنے کا حق حاصل ہوگا۔

تازہ ترین