پاراچنار، ضلع کرم کے علاقے لوئر کرم مہورہ احمد خان کلے میں گزشتہ روز فائرنگ سے چھ افراد کے قتل کے ملزم نے اعتراف جرم کر لیا۔ چالیس سالہ سید تجمل حسین نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے اعترافی بیان میں کہا ہے کہ اس نے اپنے بھائی کے قتل کا بدلہ لینے کے لئے فائرنگ کی۔
ملزم کے مطابق 30 جنوری 2025 کو پشاور میں اس کے بھائی سید محمد نقی کو کاروباری لین دین میں 12 کروڑ روپے کے تنازع پر عمل دین نے قتل کیا تھا۔ سید تجمل نے الزام لگایا کہ عمل دین عدالت کی پیشیوں سے بھی غیر حاضر رہا۔
ملزم نے کہا کہ اس نے عمل دین کو زندہ پکڑنے کی کوشش کی لیکن مزاحمت اور فائرنگ کے باعث چھ افراد جاں بحق ہوگئے۔ اس نے یہ بھی بتایا کہ صلح کے لیے کئی بار بلواسطہ کوششیں ہوئیں لیکن کامیاب نہ ہو سکیں۔
واقعے کے بعد طوری بنگش قبائل نے کہا ہے کہ قومی لائحہ عمل کی تیاری کے لیے مشاورت جاری ہے۔ پولیس کے مطابق واقعے کی ایف آئی آر نامعلوم افراد کے خلاف درج ہے اور اعترافی بیان کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب آر پی او اور کمشنر کوہاٹ سمیت اعلیٰ حکام پاراچنار میں موجود ہیں جبکہ فائرنگ کے بعد ضلع کرم میں آمدورفت کے راستے دوسرے روز بھی بند ہیں۔