آفتاب مہمند
پشاور کے علاقے ورسک روڈ میں مقیم بنگلہ دیشی خاتون مسعودہ بیگم اپنے پاکستانی شوہر گلاب خان کے اہلخانہ کے تشدد اور لوٹ مار کا شکار ہوگئیں۔ خاتون کا کہنا ہے کہ شوہر کے سوتیلے بچوں اور مسلح افراد نے ان پر حملہ کیا، نقدی و موبائل فون چھین لیا اور کرائے کے فلیٹ میں توڑ پھوڑ کی۔ پولیس نے واقعہ کی ایف آئی آر درج کر کے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔
مسعودہ بیگم نے پریس کلب پشاور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے 2019 میں پشاور کے رہائشی گلاب خان سے نکاح کیا اور شادی کے بعد سعودی عرب میں عمرہ بھی ادا کیا۔ گزشتہ سال ان کی بیٹی دعا پیدا ہوئی جس کی پاکستانی شہریت دلوانے کا مطالبہ کرنے پر انہیں دھمکیاں ملنے لگیں۔
ان کا کہنا تھا کہ شوہر کے رشتہ دار انہیں بچی سمیت بنگلہ دیش واپس بھیجنا چاہتے ہیں اور پاکستان میں کسی حق سے محروم رکھنے پر تلے ہوئے ہیں۔ خاتون کے مطابق شوہر نے چار ماہ سے گھر کا خرچہ بھی بند کر دیا ہے اور خود بھی لاپتہ ہے۔
بنگلہ دیشی خاتون نے حکومت پاکستان اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ انہیں اور ان کی 9 ماہ کی بچی کو تحفظ فراہم کیا جائے، شوہر کے خاندان کی طرف سے ملنے والے خطرات کا ازالہ کیا جائے اور بیٹی کو والد کے نام سے شناخت دی جائے۔