عبدالقیوم آفریدی
خیبر پختونخوا حکومت نے کسی بھی قسم کی سبکی سے بچنے کے لیے اس سال سیرت النبی ﷺ کانفرنس میں افغان قونصلیٹ کے سرکاری وفد کو دعوت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
وجہ کیا ہے؟
گذشتہ سال افغان قونصلیٹ کی جانب سے سیرت النبی ﷺ کانفرنس کے دوران قومی ترانے کے لیے احتراماً نہ کھڑے ہونے پر صوبائی حکومت کو شدید سبکی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ خیبر پختونخوا کے محکمہ اوقاف و مذہبی امور کے ایک اعلیٰ انتظامی افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ٹی این این کو بتایا: ’’صوبائی حکومت نے حضور نبی کریم ﷺ کے 1500 ویں یومِ ولادت کے حوالے سے ماہِ ربیع الاول کے پہلے 12 دن منانے کا فیصلہ کیا ہے‘‘۔
’’بارہ ربیع الاوّل (6 ستمبر) کو پشاور کے ایک مقامی ہوٹل میں ایک پُر وقار تقریب — سیرت النبی ﷺ کانفرنس — کا انعقاد کیا جائے گا، جس میں تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علما اور دانشوروں کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ لیکن گذشتہ سال کے تلخ تجربے کے تناظر میں امسال افغان قونصلیٹ کے وفد کو دعوت نہیں دی جا رہی ہے‘‘۔
گزشتہ سال کیا ہوا تھا؟
ستمبر 2024 کے وسط میں خیبر پختونخوا حکومت کے محکمہ اوقاف و مذہبی امور نے سیرت النبی ﷺ کانفرنس کا انعقاد کیا تھا۔ جس کے لیے تمام مکاتبِ فکر سمیت افغانستان اور ایران کے قونصلیٹ کے سرکاری وفود کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔
یاد رہے پشاور میں انہی دو اسلامی ممالک کے قونصلیٹ ہیں۔ تقریب کے آغاز پر تلاوتِ قرآن کریم کے بعد جب قومی ترانہ بجایا گیا تو افغان قونصلیٹ کے سرکاری وفد کے علاوہ پورا ہال احتراماً کھڑا ہو گیا۔ اس واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس کے بعد صوبائی حکومت اور افغان قونصلیٹ کے وفد کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
محکمہ اوقاف کے ایک اور اعلیٰ افسر نے اس واقعے کے متعلق رپورٹر کو بتایا: ’’افغان قونصلیٹ کے سرکاری وفد کی جانب سے قومی ترانے کے احترام میں کھڑے نہ ہونے پر پاکستانی منتظمین نے افغان حکومت کے وفد سے استفسار کیا کہ آپ لوگوں کو سفارتی آداب کو ملحوظِ خاطر رکھتے ہوئے پاکستان کے قومی ترانے کے احترام میں کھڑا ہونا چاہیے تھا۔ وفد نے جواب دیا کہ پاکستان کے قومی ترانے میں موسیقی کے آلات بجائے جاتے ہیں جس کی وجہ سے ہم کھڑے نہیں ہوئے۔‘‘
افغان قونصلیٹ کے وفد کی جانب سے سیرت النبی ﷺ کانفرنس کے دوران قومی ترانے کے احترام میں کھڑے نہ ہونے پر بعض حکومتی عہدیداروں کو کئی مواقع پر عجیب و غریب وضاحتیں بھی دینی پڑیں۔ اس واقعے کے تناظر میں اس مرتبہ صوبائی حکومت نے افغانستان کے وفد کو دعوت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم ایران کو حسبِ سابق اس سال بھی سیرت النبی ﷺ میں شرکت کی دعوت دی جائے گی۔
صوبائی وزیر برائے اوقاف و مذہبی امور عدنان قادری نے افغان قونصلیٹ کے وفد کو دعوت نہ دینے کی تصدیق کی ہے۔