ضلع ٹانک میں موجود واحد مسیحی قبرستان جو قیام پاکستان سے قبل کا ہے، حالیہ بارشوں اور سیلابی ریلوں کی وجہ سے شدید متاثر ہوا ہے۔ قبرستان کی چاردیواری منہدم ہو چکی ہے جبکہ قبروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
مقامی رہائشی جمیل مسیح کے مطابق اس قدیم قبرستان میں انگریز دور کے فوجی بھی مدفون ہیں جن کی قبروں پر بیلٹ نمبر درج ہیں اور سلیپ کے نشانات موجود ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس قبرستان میں ایک غیر ملکی میاں بیوی کی قبریں بھی موجود ہیں، لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ دیوار نہ ہونے کے باعث قبروں پر لگے ماربل بھی بعض افراد نے توڑ دیے تھے۔
جمیل مسیح نے ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر نوٹس لیا جائے اور قبرستان کو مزید نقصان سے بچانے کے لیے اقدامات کئے جائیں۔
اس حوالے سے ٹانک میں سماجی خدمات انجام دینے والے معوذ آرائیں کا کہنا ہے کہ "جس طرح ضلعی حکومت نے مسلمانوں کے قبرستان لنگر بائی کی چاردیواری مرمت کی، اسی طرح مسیحی برادری کے قبرستان کو بھی توجہ دی جائے اور گِری ہوئی دیواروں کو دوبارہ تعمیر کیا جائے۔"
دوسری جانب کمشنر ڈیرہ ڈویژن ظفر اسلام خٹک نے اس سلسلے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "ڈیرہ ڈویژن میں جہاں جہاں بھی نقصانات ہوئے ہیں، ان کا مکمل ازالہ کیا جائے گا۔ ہماری سروے ٹیمیں مختلف علاقوں میں نقصانات کا جائزہ لے رہی ہیں۔ متاثرہ قبرستان یا دیگر سرکاری املاک کو ترجیحی بنیادوں پر دوبارہ تعمیر کیا جائے گا۔"
مسیحی برادری نے ضلعی حکومت سے اپیل کی ہے کہ اس تاریخی قبرستان کی بحالی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں تاکہ ان کی مذہبی اور ثقافتی شناخت کو محفوظ بنایا جا سکے۔