لنڈی کوتل بازار میں افغان مہاجرین کی واپسی کے بعد کاروبار پر منفی اثرات مرتب ہونا شروع ہو گئے ہیں، جس پر تاجر برادری اور عوامی حلقے شدید پریشان ہیں۔ گزشتہ روز طورخم بارڈر کے راستے 196 غیر قانونی افغان خاندان ڈی پورٹ کئے گئے جبکہ سیکڑوں مزید مہاجرین واپسی کے منتظر ہیں۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ افغان مہاجرین کے جانے سے خریداروں کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے، جس کے نتیجے میں کاروبار متاثر اور کئی دکانوں کے بند ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ ان کے مطابق روزانہ 27 سے 30 لاکھ روپے کا کاروبار افغان باشندوں سے منسلک تھا، جو اب بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق صرف گزشتہ 22 دنوں میں 3610 افغان خاندان ڈیپورٹ ہو چکے ہیں جبکہ روزانہ تقریباً 800 افراد کو طورخم کے راستے واپس بھیجا جا رہا ہے۔ تاجر برادری نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستانی دکانداروں اور کاروباری طبقے کو فوری سہولتیں فراہم کی جائیں تاکہ تجارتی خلا کو پُر کیا جا سکے، ورنہ اشیائے ضروریات کی قیمتیں مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔