بونیر میں حالیہ تباہ کن سیلاب میں لاپتہ ہونے والے 13 افراد کی تلاش جاری ہے جبکہ گزشتہ دس دنوں کے دوران 296 افراد کی لاشیں لواحقین کے حوالے کی جا چکی ہیں۔ ریسکیو حکام کے مطابق گزشتہ روز گوکند سے ایک لاش برآمد ہوئی تھی جسے ضروری کارروائی کے بعد دفنا دیا گیا۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ بیشونی، ٹانٹا اور قادر نگر کے 9 افراد تاحال لاپتہ ہیں جبکہ گوکند سے ایک اور چغرزی کے 3 افراد کی تلاش بھی جاری ہے۔
حکام کے مطابق لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے مختلف مقامات پر سرچ آپریشن جاری ہے اور ریسکیو ٹیمیں مسلسل متاثرہ علاقوں میں سرگرم ہیں۔
یاد رہے کہ پی ڈی ایم اے کے مطابق مختلف حادثات میں اب تک 406 افراد جاں بحق اور 247 زخمی ہوئے ہیں۔ جاں بحق افراد میں 305 مرد، 55 خواتین اور 46 بچے شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں 179 مرد، 38 خواتین اور 30 بچے شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں گزشتہ رات بارش کے باعث گھروں کی چھتیں گرنے سے 8 افراد جاں بحق اور 48 زخمی ہوئے۔
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بارشوں اور فلش فلڈ سے مجموعی طور پر 3526 گھروں کو نقصان پہنچا ہے جن میں سے 2945 مکانات جزوی طور پر اور 577 مکانات مکمل طور پر منہدم ہوئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سب سے زیادہ متاثرہ ضلع بونیر ہے جہاں اب تک جاں بحق افراد کی تعداد 337 ہو چکی ہے، جبکہ صوابی میں ہلاکتوں کی تعداد 46 ہے۔ دیگر حادثات سوات، باجوڑ، مانسہرہ، شانگلہ، دیر لوئر، بٹگرام اور دیگر اضلاع میں پیش آئے۔
پی ڈی ایم اے نے متاثرہ اضلاع کی انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ امدادی سرگرمیوں کو مزید تیز کیا جائے اور متاثرین کو فوری ریلیف فراہم کیا جائے۔ ترجمان کے مطابق پی ڈی ایم اے اور تمام متعلقہ ادارے ایک دوسرے کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور صورتحال پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔
ایمرجنسی آپریشن سنٹر مکمل طور پر فعال ہے، جبکہ عوام کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع دینے، موسمی صورتحال جاننے اور معلومات حاصل کرنے کے لیے پی ڈی ایم اے کی فری ہیلپ لائن 1700 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔