ٹی این این اردو - TNN URDU Logo
کلاوڈ برسٹ: بادل کا پھٹنا کیا ہے؟ اور یہ کیسے جان لیوا بن جاتا ہے؟ Home / بلاگز /

کلاوڈ برسٹ: بادل کا پھٹنا کیا ہے؟ اور یہ کیسے جان لیوا بن جاتا ہے؟

سپر ایڈمن - 16/08/2025 798
کلاوڈ برسٹ: بادل کا پھٹنا کیا ہے؟ اور یہ کیسے جان لیوا بن جاتا ہے؟

شمائلہ آفریدی


بارشوں نے خیبر پختونخواہ کے مختلف علاقوں خاص کر باجوڑ اور شمالی علاقے جات میں تباہی کے مناظر بکھیر دیے ہیں۔ سیلاب اور لینڈ سلائیڈز نے کئی جانیں نگل لیں اور ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ کلاوڈ برسٹ کے واقعات میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ حالیہ باجوڑ واقعہ  موسمی ماہرین اور عام لوگوں دونوں کے لیے تشویش کا باعث بن چکا ہے۔  آخر یہ کلاوڈ برسٹ کیا ہے؟ کیوں ہوتا ہے؟ اور اس کے پیچھے کیا عوامل ہیں؟

 
کلاوڈ برسٹ کیا ہے؟


کلاوڈ برسٹ ایک انتہائی شدید اور مختصر مدت کے لیے ہونے والی بارش ہے، جس میں ایک گھنٹے کے اندر 100 ملی میٹر یا اس سے زیادہ بارش کسی چھوٹے علاقے میں ہو جاتی ہے۔ یہ عام بارش سے مختلف ہوتی ہے کیونکہ یہ غیر متوقع انداز میں اور بہت زیادہ شدت کے ساتھ ہوتا ہے۔ خاص طور پر پہاڑی اور شمالی علاقوں میں ہوا کے جھکڑ اور بادلوں کا ٹکراؤ کلاوڈ برسٹ کے امکانات کو بڑھاتا ہے۔

  
کلاوڈ برسٹ کیوں ہوتا ہے  ؟

 
ماہر موسمیات ڈاکٹر فہیم  نے اس حوالے بتایا کہ  کلاوڈ برسٹ اس وقت ہوتا ہے جب نمی سے بھرا ہوا بادل اچانک ایک محدود علاقے میں گر جاتا ہے۔ شمالی علاقہ جات کی جیوگرافی جہاں  بلند پہاڑ ہے اور ہوا  تیز ہوتی ہیں  اس عمل کا باعث بنتے ہیں۔ جب گرم اور سرد ہواؤں  کا ٹکراؤ ایک ساتھ  ہوتا ہے، تو نمی بادلوں میں جمع ہو کر ایک دم سےتیز  بارش کا باعث بن جاتی ہے۔ کلاوڈ برسٹ ایک  بادل ہوتا ہے جو ایک چھوٹے علاقے میں اچانک بہت زیادہ پانی گراتا ہے۔ یہ بارش اور بادلوں کی شدت کی وجہ سے  ہوتا ہے جس کو  کلاوڈ برسٹ کہتے ہے۔

 
ڈاکٹر فہیم  کلاوڈ برسٹ میں اضافے اور وجوہات کے حوالے سے کہا  کہ موسمیاتی تبدیلی نے کلاوڈ برسٹ کی شدت میں اضافہ کیا ہے ۔ ایک اہم وجہ  عالمی درجہ حرارت میں اضافہ ہونا  ہے، جو ہوا میں نمی کی مقدار کو بڑھاتا ہے۔


اس کے علاوہ دوسری وجوہات جس میں  پہاڑی علاقوں میں درختوں کی کٹائی اور زمین کی تباہی نے قدرتی طریقے سے  پانی کو جذب کرنے کی صلاحیت کم کر دیا ہے۔ جس سے زیر زمین پانی کو جمع کرنے کم ہو رہا ہے اور بارش زمین کو قابو سے باہر کر دیتی ہے اور اسطرح تباہی کا باعث بن جاتے ہیں۔


ماہر موسمیات  ڈاکٹر فہیم  کہتے ہیں اس طرح کے واقعات  کی وجہ انسان بھی ہے، جن کی سرگرمیوں نے موسم کے توازن کو بگاڑ دیا ہے ۔ مستقبل میں  ا سطرح کے واقعات سے بچاو کیلئے انھوں نے کئی اقدامت کرنے پر زور دیا۔


پہاڑی علاقوں میں جنگلات کی حفاظت اور شجرکاری کرنا ،بارش کو جمع کرنے کیلئے  مؤثر نظام بنانا، مائننگ اور صنعتی آلودگی پر پابندی اور کنٹرول کروانا۔ جدید موسمیاتی پیش گوئی اور وارننگ سسٹمز کو بہتر بنانا اور مقامی کمیونٹی کی تعلیم و تربیت کرنا  تاکہ وہ بہتر طور پر ایسے واقعات سے بچنے کیلئے پہلے سے تیار ہو سکیں۔ اسکے ساتھ ہمارے لئے بھی  ضروری ہے کہ ہم جدید موسمیاتی تکنیک اور سیٹلائٹ نگرانی سے بہتر پیش گوئی کرسکے۔

 

 ماحول دوست پالیسیاں اپنائیں تاکہ ان تباہ کن واقعات کے اثرات کم کیے جا سکیں۔کلاوڈ برسٹ اور بارشوں کی شدت میں اضافہ نہ صرف قدرتی عمل ہے بلکہ انسانی سرگرمیوں کا بھی نتیجہ ہے۔ ہمیں ماحولیاتی تحفظ کو اولین ترجیح دینی ہوگی تاکہ آنے والے وقت میں  باجوڑ  جیسے سانحات سے بچا جا سکے۔