گلگت بلتستان کے ضلع ہنزہ میں گلیشیئرز تیزی سے پگھلنے کی وجہ سے دریائے ہنزہ میں پانی کی سطح بلند ہوگئی ہے۔ جس کے باعث علاقے میں سیلابی صورت حال پیدا ہو رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق مورخون کے مقام پر شاہراہ قراقرم دریائی بہاؤ کے سبب مکمل طور پر بند ہوچکی ہے۔ جس کی وجہ سے پاکستان اور چین کے درمیان زمینی راستہ منقطح ہو چکا ہے۔ شاہراہ قراقرم ہر قسم کے ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ہے اور مقامی لوگوں کو احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔
ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ ادارے ممکنہ نقصانات سے بچنے کے لیے ہنگامی اقدامات کر رہے ہیں۔ محکمہ موسمیات اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے خبردار کیا ہے کہ اگر گلیشیئرز اسی رفتار سے پگھلتے رہے تو آئندہ چند دنوں میں مزید سیلابی صورت حال پیدا ہو سکتی ہے۔
دوسری جانب خیبر پختونخوا کے مختلف علاقے مون سون بارشوں سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔ پرویشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی(پی ڈی ایم اے) نے رپورٹ جاری کی ہے کہ 25 جون سے اب تک خیبر پختونخوا میں مون سون بارشوں، سیلاب، آسمانی بجلی گرنے اور چھتیں گرنے کے واقعات میں 71 افراد جاں بحق جبکہ 86 زخمی ہوئے ہیں۔