ٹی این این اردو - TNN URDU Logo
کبھی خط سے بھی آدھی ملاقات ہو جایا کرتی تھی!!! Home / بلاگز /

کبھی خط سے بھی آدھی ملاقات ہو جایا کرتی تھی!!!

نشاء عارف - 08/11/2025 40
کبھی خط سے بھی آدھی ملاقات ہو جایا کرتی تھی!!!

نشاء عارف


کہتے ہیں کہ خط بھی کسی زمانے میں آدھی ملاقات سمجھی جاتی تھی شاید اتنی تو پرانی بات بھی نہیں ہے لیکن پھر بھی جب خط یاد آتا ہے،  اس کے ساتھ پرانے وقتوں کی یادیں تازہ ہوجاتی ہیں۔

 
جب ٹیکنالوجی اتنی نہیں تھی جس طرح آج کل کے دور میں ہے اور لوگ خطوط کے ذریعے ایک دوسرے سے رابطے میں ہوا کرتے تھے  ۔ جب بھی کسی پیارے کو خط لکھا جاتا تو لازمی اس خط کے جواب کا انتظار رہتا جس میں کئ دن یا تو مہینے لگ جاتے ۔۔۔


خط لکھنا ایک ہنر ہوا کرتا تھا پڑھے لکھے لوگ بہت تھے لیکن خط لکھنے والے کا انتخاب ہوا کرتا تھا کہ فلاں کے پاس جاکر خط لکھا جائے گا۔ خط میں ایک عجیب اپنائیت اور محبت ہوتی تھی جو شاید ہی  آج کل ڈیجیٹل دور میں ہے۔ 

 

خط لکھتے وقت اپنے خیالات اور جذبات کو خوبصورتی سے ترتیب دیا جاتا تھا۔ ہر لفظ اور جملہ اپنے اندرخوبصورت مطلب اور احساس لے کر لکھا جاتا تھا۔

 

خط تو لکھا جاتا اور پاکستان پوسٹ آفس سے معتلقہ پتہ پر پوسٹ کیا جاتا لیکن ساتھ ہی جواب کا انتظار بھی شروع ہوجاتا جو ایک خوبصورت تجربہ ہوا کرتا تھا۔ ڈاکیہ کا شدت سے انتطار کیا جاتا تھا کہ کب  دروازے پر دستک دی جائے گی ۔


ایک اورمزے کی بات جو میں ان لوگوں کو بتانا چاہتی ہوں کہ جب بھی خطوط کسی بھی پیارے کے موصول ہوتے  اس  خط کو ایک دفعہ نہیں بلکہ کئی مرتبہ بار بار پڑھا جاتا ہر ایک لفظ اور جملے کو غور سے ٹہر کر پڑھا جاتا تھا تاکہ گھر کے جو لوگ سن رہے ہیں اس خط میں بیان الفاظ میں چھپے احساس و جذبات کو محسوس کر سکیں۔


دوسری اہم بات یہ کہ موصول شدہ خط کو اکثر بار بار پڑھا جاتا تھا جب تک دوسرا خط موصول نہیں ہوا ہوتا ۔اس کے بر عکس آج کے دور میں لوگ  فوری پیغامات، ویڈیو کالز اور ای میلز کے عادی ہو چکے ہیں۔ جب دل چاہا کسی بھی پیارے یا رشتہ دار سے کال یا ویڈیو کال اورمیسج پر بات ہوجاتی ہے لیکن اس میں وہ جذباتی لمس نہیں جو خطوط میں ہوا کرتا تھا خط تو آدھی ملاقات ہوتی تھی کیونکہ جب آپ کسی کو خط لکھتے تھے، تو آپ اپنے خیالات اور جذبات کو تفصیل سے بیان کرتے تھے، جیسے سامنے والے کے ساتھ بات کرتے ہوئے کرتے ہیں ۔

 

نئی دور کی نئی کہانیاں سب کچھ ڈیجٹل ہو گیا ہے خط بھی اب ڈیجیٹل ہے ایک نمبر لگاو بندہ آپکے سامنے آجائے گا سننے کے ساتھ ساتھ دیکھ بھی سکتے ہو،لیکن کئی سال پہلے خط کو ہی آدھی ملاقات سے تشبیہہ دیتے تھے لیکن اب تو  پرانے لوگوں  کے ساتھ کہی خطوط کا رواج بھی دفن ہو گیا۔


موجودہ دور ڈیجیٹل  دور ہے ہر چیز آسان اور فوری ہو گئی ہے۔ پرانے وقتوں میں خط لکھنا اور اس کے جواب کا انتظار کرنا ایک عام سی بات تھی، مگر اب سب کچھ ڈیجیٹل ہو چکا ہے۔ ایک فون کال یا ویڈیو کال کے ذریعے جب بھی دل کریں  کسی سے بھی دنیا کے کسی بھی کونے  میں ہو بات ہوسکتی ہے اور جی بھر کر دیکھ بھی  سکتے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود کچھ چیزیں ایسی بھی ہیں جو ہم کھو چکے ہیں۔


خط لکھنے کی پرانی روایت، جس میں محبت اور احساس کے الفاظ کو کاغذ پر لکھا جاتا تھا، آج کے دور میں ختم ہوچکی ہے۔ ایک ڈیجیٹل پیغام یا کال میں وہ اپنائیت اور گہرائی نہیں ہوتی جو اپنے ہاتھ سے لکھے گئے خط میں ہوتی تھی۔

 

مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ ڈیجیٹل مواصلات ایک غلط زریعہ ہے بلکہ یہ ایک دوسرے کے اور قریب لے آئی ہیں۔ اب اپنے پیاروں سے دور ہونے کے باوجود ان کے ساتھ جڑے رہ سکتے ہیں۔

تازہ ترین