ٹی این این اردو - TNN URDU Logo
بنوں: محکمہ تعلیم میں مبینہ طور پر 5 کروڑ کا فرنیچر غائب، تحقیقات تاحال نامکمل Home / تعلیم,عوام کی آواز /

بنوں: محکمہ تعلیم میں مبینہ طور پر 5 کروڑ کا فرنیچر غائب، تحقیقات تاحال نامکمل

سپر ایڈمن - 05/08/2025 267
بنوں: محکمہ تعلیم میں مبینہ طور پر 5 کروڑ کا فرنیچر غائب، تحقیقات تاحال نامکمل

احسان اللہ خٹک


خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں محکمہ تعلیم شدید مالی بے ضابطگیوں، اقربا پروری اور کرپشن کے الزامات کی زد میں ہے، جہاں سال 2021-22 میں اسکولوں میں فرنیچر کی کمی کو پورا کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے 8 کروڑ روپے میں سے 5 کروڑ روپے مالیت کا فرنیچر تاحال غائب ہے۔

 

تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق، بھاری رقم کی خرد برد کے باوجود نہ صرف فرنیچر فراہم نہ کرنے والے ٹھیکیدار کو سیکیورٹی کی رقم واپس کی گئی بلکہ چار سال گزرنے کے باوجود نیب اور محکمہ اینٹی کرپشن اس گھپلے کے اصل ذمہ داروں تک بھی نہ پہنچ سکے۔ رپورٹ کی بنیاد پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کرک کو انکوائری آفیسر مقرر کیا گیا تھا جنہوں نے اپنی رپورٹ میں واضح طور پر اس بڑے گھپلے کی نشاندہی کی اور ملوث افراد کے نام متعلقہ حکام کو ارسال کئے۔

 

ذرائع کے مطابق، غبن کے اس کیس میں سابق اور موجودہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز (مردانہ و زنانہ) کے علاوہ ایک پی ٹی سی ٹیچر کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ اس انکوائری پر کارروائی کرتے ہوئے چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا نے تمام نامزد افسران کو نوٹسز اور چارج شیٹس جاری کی ہیں، تاہم ابھی تک کوئی واضح پیشرفت سامنے نہیں آ سکی۔

 

دوسری جانب تحریک انصاف کے دور حکومت میں سیاسی مداخلت اور اقربا پروری کی ایک اور مثال اس وقت سامنے آئی جب موجودہ ایم این اے کی سفارش پر ایک 15 گریڈ کے ڈی ایم کو اسسٹنٹ سب ڈویژنل ایجوکیشن آفیسر جھنڈوخیل تعینات کر دیا گیا، حالانکہ محکمہ تعلیم کے قواعد کے مطابق اس عہدے پر تعیناتی کے لیے کم از کم 16 گریڈ کے آفیسر کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس غیر قانونی تقرری نے بھی تعلیمی نظام پر سوالیہ نشان کھڑے کر دیے ہیں۔