ٹی این این اردو - TNN URDU Logo
اسلام آباد کا نیا پائلٹ منصوبہ: کچرا بھی صاف، لوگوں کی زندگی بھی روشن Home / قومی /

اسلام آباد کا نیا پائلٹ منصوبہ: کچرا بھی صاف، لوگوں کی زندگی بھی روشن

سپر ایڈمن - 02/12/2025 74
 اسلام آباد کا نیا پائلٹ منصوبہ: کچرا بھی صاف، لوگوں کی زندگی بھی روشن

 کوکا کولا فاؤنڈیشن (TCCF) نے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پروجیکٹ سروسز (UNOPS) کے ساتھ شراکت کرتے ہوئے پاکستان میں پلاسٹک کی ری سائیکلنگ کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے ایک پائلٹ منصوبے کا آغاز کر دیا ہے۔ منصوبے کا نام “پاکستان کی پی ای ٹی ری سائیکلنگ ویلیو چین میں پائیداری اور باعزت روزگار” رکھا گیا ہے اور اس کے لیے کوکا کولا فاؤنڈیشن کی جانب سے 5 لاکھ امریکی ڈالر فراہم کیے جا رہے ہیں۔

 

یہ منصوبہ اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری (ICT) میں شروع کیا جا رہا ہے، جو روزانہ 3,300 ٹن سے زائد گھریلو کچرا پیدا کرتا ہے۔ اس کچرے کا تقریباً 79 فیصد حصہ ری سائیکل کیا جا سکتا ہے، تاہم نظامی کمزوریوں کے باعث یہ خطیر مقدار ضائع ہو جاتی ہے۔ منصوبے کے معاہدے پر اسلام آباد میں دستخط کئے گئے، جن میں کوکا کولا پاکستان کے سینئر ڈائریکٹر پبلک افیئرز ڈاکٹر فیصل ہاشمی، یو این او پی ایس پاکستان کی کنٹری مینیجر جینیفر اینکروم اور انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (ILO) کے کنٹری ڈائریکٹر گیر ٹونسٹول سمیت دیگر نمائندے شریک تھے۔

 

منصوبے کے تحت پاکستان میں پی ای ٹی پلاسٹک کی ری سائیکلنگ ویلیو چین کو سمجھنے کے لیے جامع تحقیق کی جائے گی، جبکہ ویسٹ پکرز اور ویسٹ ہینڈلرز کو پیشہ ورانہ حفاظتی تربیت فراہم کی جائے گی۔ اس کے علاوہ کچرا چننے والے افراد کی باقاعدہ کوآپریٹو تنظیمیں بنانے میں معاونت بھی شامل ہے تاکہ انہیں زیادہ محفوظ، منظم اور باوقار کام کے مواقع مل سکیں۔ ILO اس منصوبے میں مزدوروں کے حقوق، حفاظت اور باعزت روزگار کے حوالے سے تکنیکی مہارت فراہم کرے گا۔

 

کوکا کولا فاؤنڈیشن کے صدر کارلوس پاگوآگا نے کہا کہ یہ شراکت پاکستان میں کچرا جمع کرنے اور ری سائیکلنگ نظام کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ ویسٹ پکرز کو قانونی پہچان اور بہتر مواقع دینے کا عملی مظاہرہ ہے۔ ڈاکٹر فیصل ہاشمی نے کہا کہ TCCF کی معاونت کمیونٹی میں “شیئرڈ ویلیو” پیدا کرنے کی ایک بڑی مثال ہے، جبکہ یو این او پی ایس پاکستان کی جینیفر اینکروم کے مطابق یہ منصوبہ نہ صرف پلاسٹک آلودگی کم کرے گا بلکہ ویسٹ پکرز کو باعزت روزگار فراہم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔

 

ILO پاکستان کے ڈائریکٹر گیر ٹونسٹول نے کہا کہ پی ای ٹی ری سائیکلنگ نظام کو بہتر بنانے کے لیے صرف تکنیکی حل کافی نہیں بلکہ ویسٹ پکرز کے کام کے حالات بہتر بنانا بھی ضروری ہے۔ ان کے مطابق یہ منصوبہ اس سمت میں ایک اہم قدم ہے۔

 

ڈبلیو ڈبلیو ایف کے مطابق پاکستان میں ہر سال تقریباً 20 لاکھ ٹن پلاسٹک waste پیدا ہوتا ہے، جس میں سے 86 فیصد مناسب طریقے سے ٹھکانے نہیں لگایا جاتا۔ اس پائلٹ منصوبے کے نتائج سے ملک میں ایک پائیدار، منظم اور شمولیتی ویسٹ مینجمنٹ نظام کی راہ ہموار ہونے کی توقع ہے، جسے بعد میں قومی سطح پر بھی اپنایا جا سکتا ہے۔

تازہ ترین