محمد سلمان
پاک افغان طورخم بارڈر کی مسلسل بندش کے باعث پشاور سمیت صوبے کے مختلف علاقوں میں سبزیوں کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہو گئی ہے۔
پشاور شہر کی مرکزی پرانی سبزی منڈی کے پرچون دکاندار احمد جان کے مطابق بارڈر بند ہونے کے بعد برسوں میں پہلی بار سبزیوں کی قیمتیں غیر معمولی حد تک نیچے آئی ہیں۔ ان کے مطابق بہترین آلو جو پہلے 120 روپے فی کلو ملتا تھا اب 50 روپے فی کلو دستیاب ہے، ٹماٹر کی قیمت 300 سے 350 روپے فی کلو سے کم ہو کر 60 روپے تک آگئی ہے جبکہ پیاز بھی 100 روپے فی کلو تک آ پہنچی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ سبزیوں کی ایک بھاری کھیپ افغانستان جاتی تھی اب جب سے بارڈر مکمل بند ہے تو سبزیاں وہاں جانا بند ہو گئی ہیں اس وجہ سے یہاں سبزیوں کی قیمتوں میں نمایاں کمی آ گئی ہے۔
دکانداروں کا کہنا ہے کہ پہلے سبزیوں کی بڑی مقدار افغانستان جاتی تھی لیکن سرحد بند ہونے کے بعد برآمد مکمل رک گئی ہے جس کے باعث مقامی مارکیٹ میں سبزیاں وافر مقدار میں موجود ہیں اور یہی وجہ ہے کہ قیمتوں میں نمایاں کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔
احمد جان کے مطابق صورتحال یہی رہی تو آنے والے دنوں میں نرخ مزید کم ہونے کا امکان ہے۔ اگرچہ عوام کم قیمتوں سے خوش ہیں تاہم زمینداروں کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ایک اور دکاندار اسلم خان نے کہا کہ وہ سرحد کی بندش کی حمایت کرتے ہیں کیونکہ اس سے مقامی عوام کو سستی اشیائے خورونوش میسر آ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رمضان قریب ہے اور اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو روزوں میں بھی آلو اور دیگر سبزیاں کم قیمت میں دستیاب ہوں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف سبزی ہی نہیں، بلکہ افغانستان کو جانے والی دیگر اشیائے ضروریہ کے نرخ بھی کم ہونے چاہییں تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔
