احتساب عدالت نے کوہستان کرپشن سکینڈل میں ملزم خالد احمد کا مزید 7 روزہ جسمانی ریمانڈ نیب کے حوالے کر دیا۔ ملزم کو احتساب جج ظفر خان کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
نیب کے مطابق خالد احمد حبیب میٹرو بنک داسو کوہستان برانچ میں کیشیئر تھا اور اس نے سی کے نام سے ایک جعلی کنسٹرکشن کمپنی قائم کی تھی۔ ملزم کے اکاؤنٹ میں کوہستان سکینڈل کے دوران 7 کروڑ روپے کے مشکوک ٹرانزیکشنز کی گئی تھیں۔
نیب تفتیشی افسر ایس پی عنایت اللہ خان نے بتایا کہ ملزم دشمنی کی وجہ سے روپوش تھا اور سوات میں کرایہ کے مکان میں مقیم تھا۔ خالد احمد کے الفلاح بنک کے اکاؤنٹ سے کرپشن کی رقم بھی برآمد کر لی گئی ہے۔ اس کے اثاثوں کا سراغ لگ چکا ہے اور مزید تحقیقات کے لیے 10 روزہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ 6 نومبر 2025 کو احتساب عدالتوں نے اپر کوہستان میں 37 ارب روپے سے زائد کی مبینہ خردبرد کے کیس میں گرفتار آٹھ ملزمان کو 14 روزہ عدالتی ریمانڈ پر جیل منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔ اب تک اس کیس میں مجموعی طور پر 36 ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
نیب کے مطابق تحقیقات سے انکشاف ہوا ہے کہ سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ، اکاؤنٹس آفس اور نیشنل بینک کے اہلکاروں نے ملی بھگت سے قومی خزانے سے جعلی نکاسیاں کیں۔ اکاؤنٹ نمبر G-10113 کے ذریعے سیکیورٹی ڈپازٹ کے نام پر 37 ارب روپے سے زائد رقم غیر قانونی طور پر نکالی گئی تھیں۔