خیبر پختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز نے دو الگ الگ کارروائیوں کے دوران سات دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق یہ کارروائیاں خوارج کی موجودگی کی مصدقہ اطلاعات پر کی گئیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق میرعلی کے عمومی علاقے میں کئے گئے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران خوارج کے ایک ٹھکانے کو نشانہ بنایا گیا جہاں شدید فائرنگ کے تبادلے میں چھ دہشت گرد مارے گئے۔ دوسری کارروائی اسپن وام میں کی گئی جس میں ایک اور دہشت گرد ہلاک ہوا۔ بیان کے مطابق دہشت گردوں سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔
فوج کا کہنا ہے کہ یہ گروہ سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں سمیت بے گناہ شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھا۔ علاقے میں ممکنہ طور پر موجود دیگر بھارتی سرپرستی میں سرگرم دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ آئی ایس پی آر نے کہا کہ ”عزمِ استحکام“ کے تحت دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک کارروائیاں پوری شدت کے ساتھ جاری رہیں گی۔
ادھر گزشتہ روز خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں اسسٹنٹ کمشنر میران شاہ شاہ ولی کی گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں اسسٹنٹ کمشنر، دو پولیس اہلکار اور ایک شہری شہید ہو گئے۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سجاد خان کے مطابق حملہ اچانک کیا گیا، فائرنگ کے بعد حملہ آوروں نے گاڑی کو آگ بھی لگا دی۔ واقعے کے بعد علاقہ گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر کے سیکریٹری بلال ثاقب کے مطابق شاہ ولی عدالت پیشی کے لیے جا رہے تھے جب مامش خیل کے علاقے مسوم آباد کے قریب گھات لگا کر نشانہ بنایا گیا۔ فائرنگ سے دو کانسٹیبل اور کھیتوں میں کام کرنے والا ایک مقامی شہری بھی شہید ہوا جبکہ دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔