ٹی این این اردو - TNN URDU Logo
چارسدہ: سکول وین کا ٹرک سے تصادم، دو بچے جاں بحق، 24 زخمی Home / جرائم,خیبر پختونخوا /

چارسدہ: سکول وین کا ٹرک سے تصادم، دو بچے جاں بحق، 24 زخمی

چارسدہ: سکول وین کا ٹرک سے تصادم، دو بچے جاں بحق، 24 زخمی

رفاقت اللہ رزڑوال

 

خیبر پختونخوا کے ضلع چارسدہ کے علاقہ اتمانزئی بائی پاس پر بدھ کی صبح سکول کیری ڈبہ ایک کھڑے ٹرک سے ٹکرا گیا، جس کے نتیجے میں دو بچے جاں بحق اور 24 زخمی ہوگئے۔


ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ عبدالقدوس کے مطابق حادثہ صبح 8 بج کر 15 منٹ پر پیش آیا۔ زخمیوں میں سات بچوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ تمام بچوں کو سرکاری ایمبولینسز اور ریسکیو 1122 کی گاڑیوں کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کا علاج جاری ہے۔


ہسپتال ریکارڈ کے مطابق جاں بحق ہونے والے بچوں میں اہلاج ولد افتحاج اور جبران ولد عرفان (سکنہ ترنگزئی) شامل ہیں۔ سات کے قریب بچوں کو جھٹکا لگنے سے سینے پر دباؤ آیا جس کے باعث انہیں مزید علاج کے لیے پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
 

حادثے کے دوران جائے وقوعہ پر موجود ڈی ایس پی سٹی زرداد خان نے بتایا کہ علاقے میں صبح کے وقت شدید دھند ہوتی ہے، جبکہ سڑک کے ارد گرد کھیت اور پانی کے ذخائر ہونے کے باعث دھند کی شدت مزید بڑھ جاتی ہے۔ ان کے مطابق لکڑیوں سے بھرا ٹرک دھند بیٹھنے کے انتظار میں سڑک کنارے کھڑا تھا کہ سکول وین نے دھند کے باعث سڑک کا اندازہ غلط لگا کر ٹرک سے ٹکر مار دی۔


نجی سکول گاڑیوں میں اوورلوڈنگ کے سوال پر ڈی ایس پی زرداد خان نے اعتراف کیا کہ کیری ڈبہ میں 26 بچوں کو سوار کرنا غیر قانونی عمل ہے، جس کے سنگین نتائج سامنے آئے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ڈی پی او اور نجی سکولوں کے سربراہان کے ساتھ مل کر اوورلوڈنگ کی روک تھام سے متعلق لائحہ عمل تیار کرے گی اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
پولیس کے مطابق سکول وین کے ڈرائیور کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ ٹرک ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا، جس کی تلاش جاری ہے۔


حادثے کے بعد نجی سکولوں کے سربراہان بھی ہسپتال پہنچ گئے۔ ایک نجی اسکول کے پرنسپل محمد فواد خان نے کہا کہ شدید دھند کے باعث پہلے بھی حادثات ہو چکے ہیں اور سکول انتظامیہ اوقات کار میں تبدیلی پر غور کرے گی تاکہ بچے دھند چھٹنے کے بعد محفوظ طریقے سے سکول پہنچ سکیں۔


مقامی افراد نے کہا کہ دھند کے دوران چلنے والی متعدد گاڑیوں میں فوگ لائٹس، ڈبل اشارے اور ریفلیکٹرز نہیں لگائے جاتے جبکہ گاڑیوں میں شیشے صاف رکھنے کے لیے ہیٹر کا استعمال بھی ضروری ہے۔

 

 عوام نے مطالبہ کیا کہ ٹریفک پولیس ایسے اقدامات کی روک تھام کے لیے مؤثر ایکشن لے اور تمام گاڑیوں، بشمول موٹر سائیکل، سائیکل اور گدھا گاڑیوں پر بھی چمکدار پٹیاں لگانے کو یقینی بنائے تاکہ مستقبل میں ایسے حادثات سے بچا جا سکے۔

تازہ ترین