ڈیرہ اسماعیل خان، گومل یونیورسٹی میں ایک اور ہراسمنٹ سکینڈل سامنے آیا ہے، جہاں اسسٹنٹ ڈائریکٹر پر زیر تعلیم طالبہ کو ہراساں کرنے کا الزام عائد ہونے پر اسے فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے طالبہ کو مختلف بہانوں سے ایڈمن بلاک کے دفتر میں بلایا، جہاں مبینہ طور پر اسے ہراسمنٹ کا نشانہ بنایا گیا۔ طالبہ نے فوری طور پر واقعہ کی اطلاع اپنے اہل خانہ کو دی، جو موقع پر پہنچ کر ملزم کو رنگے ہاتھوں پکڑنے میں کامیاب ہوگئے۔ بعد ازاں اہل خانہ نے وائس چانسلر گومل یونیورسٹی کو واقعے سے آگاہ کیا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی وائس چانسلر نے فوری ایکشن لیتے ہوئے ملزم اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو معطل کر دیا اور تحقیقات کے احکامات جاری کر دیے۔
واضح رہے کہ گومل یونیورسٹی میں اس سے قبل بھی ہراسمنٹ کے کئی واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں، جنہوں نے یونیورسٹی کے تعلیمی ماحول اور طلبہ کے تحفظ سے متعلق سنجیدہ خدشات کو جنم دیا ہے۔
طلبہ اور والدین نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے مؤثر اقدامات کئے جائیں۔