ٹی این این اردو - TNN URDU Logo
خیبر پختونخوا کے نامزد نئے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کون ہیں؟ Home / خیبر پختونخوا,سیاست,قبائلی اضلاع /

خیبر پختونخوا کے نامزد نئے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کون ہیں؟

سپر ایڈمن - 08/10/2025 1011
خیبر پختونخوا کے نامزد  نئے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کون ہیں؟

تعارف

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے خیبر پختونخوا کے نئے وزیرِ اعلیٰ نامزد ہونے والے سہیل آفریدی کا تعلق ضلع خیبر کے شلوبر قبیلے سے ہے۔
وہ پہلی بار 2024 کے عام انتخابات میں حلقہ PK-70 (ضلع خیبر) سے صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔

 

سیاسی پس منظر

سہیل آفریدی طویل عرصے سے پی ٹی آئی کے طلبہ ونگ انصاف اسٹوڈنٹس فیڈریشن (ISF) سے وابستہ رہے ہیں اور کئی سال تک آئی ایس ایف خیبر پختونخوا کے صدر کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے۔
پارٹی کی نچلی سطح پر سرگرمیوں نے ان کے سیاسی سفر کو مضبوط بنیاد فراہم کی اور وہ جلد پارٹی کی صفِ اول کی قیادت میں شامل ہوگئے۔


سرکاری عہدے اور کردار

موجودہ صوبائی حکومت میں سہیل آفریدی نے ابتدا میں وزیرِ اعلیٰ کے معاونِ خصوصی برائے مواصلات و تعمیرات کے طور پر ذمہ داریاں سنبھالیں۔بعد ازاں کابینہ میں ردوبدل کے دوران انہیں وزیرِ اعلیٰ تعلیم مقرر کیا گیا، جو عہدہ وہ اب بھی سنبھال رہے ہیں۔
وہ پی ٹی آئی کی مرکزی عاملہ کمیٹی (CEC) کے بھی رکن ہیں، جو پارٹی میں ان کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کی عکاسی کرتا ہے۔


جاری تحقیقات

سہیل آفریدی کی نامزدگی ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ان کے خلاف متعدد تحقیقات جاری ہیں۔ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ پشاور اور نیشنل سائبر کرائم اینڈ انٹیلی جنس ایجنسی (NCCIA) کی جانب سے ان پر حکومت اور ریاستی اداروں کے خلاف اشتعال انگیز بیانات دینے کے الزامات کی تحقیقات ہو رہی ہیں۔
اگرچہ اب تک ان پر کوئی باقاعدہ فرد جرم عائد نہیں کی گئی، لیکن یہ معاملات ان کی قیادت کے لیے چیلنج بن سکتے ہیں، خصوصاً ایسے وقت میں جب صوبہ امن و امان اور سیاسی استحکام کے بحران سے دوچار ہے۔

 

قیادت کی تبدیلی کی وجوہات

پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے سہیل آفریدی کی نامزدگی کی باضابطہ تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں بگڑتی ہوئی امن و امان کی صورتحال کے باعث یہ تبدیلی ناگزیر ہو چکی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات میں خطرناک اضافہ ہوا ہے، جس کے باعث قیمتی جانوں کا ضیاع ہو رہا ہے۔

 

 ایسے حالات میں علی امین گنڈاپور کی جگہ تبدیلی ضروری تھی۔ عمران خان کو یقین ہے کہ سہیل آفریدی کی تقرری ایک نئے آغاز کی علامت ہوگی۔سلمان اکرم راجہ نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کی افغانستان سے متعلق پالیسی اور اس کے اثرات نے خیبر پختونخوا کی سیکیورٹی صورتحال کو متاثر کیا، اور سہیل آفریدی سے توقع ہے کہ وہ صوبے کو اس بحران سے نکالنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔

 

ردعمل

اس پیش رفت کی تصدیق رائے سلیمان (بشریٰ بی بی کے وکیل) نے بھی کی کہ علی امین گنڈاپور کو باضابطہ طور پر عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔

دوسری جانب، سبکدوش ہونے والے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے پیغام میں کہا کہ وزیرِ اعلیٰ کا عہدہ مجھے عمران خان نے بطور امانت دیا ہے۔ میں جب وہ کہیں گے، استعفیٰ دے دوں گا۔


مستقبل کی سمت

جب خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات اور سیاسی غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہے، سہیل آفریدی کی قیادت نہ صرف ان کی کارکردگی بلکہ ان کے گرد جاری قانونی تحقیقات کے تناظر میں بھی زیرِ نگرانی رہے گی۔
تمام نظریں اب ان پر مرکوز ہیں کہ وہ صوبے کو کس طرح استحکام، امن اور ترقی کی راہ پر گامزن کرتے ہیں۔

تازہ ترین