سید ندیم مشوانی
ضلع مردان کے دارالامان سے ضمانت پر رہائی پانے والی خاتون کو اغوا کیے جانے کے معاملے میں نوشہرہ پولیس کے حاضر سروس حوالدار کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔متاثرہ خاتون، ملاگلہ، کے مطابق انہوں نے ضمیر گل سے محبت کی شادی کی تھی، جس کے بعد ان دونوں کے خلاف تھانہ بدرشی میں مقدمہ درج کیا گیا۔ مقدمے کے دوران ضمیر گل کو جیل جبکہ ملاگلہ کو دارالامان میں رکھا گیا۔
عدالت سے ضمانت پر رہائی کے بعد، جب خاتون دارالامان سے باہر نکلیں تو مبینہ طور پر نوشہرہ پولیس کے حوالدار احمد یار، خاتون کے والد نصیب گل اور دیگر پانچ افراد نے انہیں گاڑی میں اغوا کرلیا۔ملزمان خاتون کو زیارت کاکاصاحب کے قریب ویران باغ لے گئے، جہاں مبینہ طور پر انہیں غیرت کے نام پر قتل کرنے کی کوشش کی گئی۔
تھانہ بدرشی کے ایس ایچ او سرتاج خان کے مطابق، مقدمے میں حوالدار احمد یار کو بھی نامزد کرلیا گیا ہے۔ تاہم، وہ موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا، جس کی گرفتاری کے لیے پولیس چھاپے مار رہی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔