ضلع خیبر کی وادی تیراہ آکا خیل کے علاقے شاڈلہ کے قریب مترے درہ میں رات کے وقت گولہ گرنے کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 23 افراد شہید ہوگئے جبکہ متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ جبکہ پانچ مکانات مکمل طور پر تباہ ہوگئے۔
مقامی ذرائع کے مطابق علاقہ مقینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ملبے تلے دبی لاشیں اور زخمیوں کو نکالنے میں مصروف ہیں۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مزید لاشیں ملنے سے جانبحق افراد کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
مقامی افراد کے مطابق رات کے وقت جیٹ طیاروں سے بمباری کی گئی جسکی تصدیق ابھی تک کسی بھی سرکاری ذرائع سے نہیں ہوئی، انکا مزید کہنا ہے کہ شہداء کی لاشوں کو شاڈلہ کے مقام پر رکھا گیا ہے، جہاں سینکڑوں کی تعداد میں لوگ جمع ہوچکے ہیں۔
تحصیل چیئرمین باڑہ مفتی کفیل آفریدی نے واقعے کے حوالے سے میڈیا کو بتایا کہ یہ واقع رات کے دو بجے کے قریب ہوا ہے جس میں تین گھر مکمل طور تباہ ہو چکے ہیں، انہوں نے بتایا کہ اس واقعے میں 23 افرد شہید ہو چکے ہیں جس میں بچے اور خواتین بھی شامل ہے۔
دوسری جانب ممبر قومی اسمبلی حاجی محمد اقبال آفریدی نے بھی واقعے پر سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کے لواحقین کے ساتھ اس غم میں برابر کے شریک ہیں۔
عوامی حلقوں اور متاثرہ خاندانوں نے آفریدی مشران اور دیگر ذمہ داران سے اپیل کی ہے کہ فوری طور پر متاثرہ علاقے کا رخ کریں اور متاثرین کی مدد کریں۔
تاہم اس حوالے سے سرکاری ذرائع سے کسی بھی قسم کا بیان تاحال سامنے نہیں آیا ہے۔